سنن نسائي
                            كتاب السهو          — کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : نَوْعٌ آخَرُ مِنَ التَّشَهُّدِ            — باب: تشہد کی ایک اور قسم کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 1281
      أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَةَ . ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَ : حَدَّثَنَا يَحْيَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا هِشَامٌ , قَالَ : حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , أَنَّ الْأَشْعَرِيّ , قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا سُنَّتَنَا وَبَيَّنَ لَنَا صَلَاتَنَا , فَقَالَ : " إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَأَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا , وَإِذَا قَالَ : وَلا الضَّالِّينَ سورة الفاتحة آية 7 , فَقُولُوا : آمِينَ يُجِبْكُمُ اللَّهُ ، ثُمَّ إِذَا كَبَّرَ وَرَكَعَ فَكَبِّرُوا وَارْكَعُوا , فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْكَعُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ , قَالَ : نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : فَتِلْكَ بِتِلْكَ , وَإِذَا قَالَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ , فَقُولُوا : اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ , فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، ثُمَّ إِذَا كَبَّرَ وَسَجَدَ , فَكَبِّرُوا وَاسْجُدُوا , فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ , قَالَ : نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : فَتِلْكَ بِتِلْكَ , وَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَكُنْ مِنْ قَوْلِ أَحَدِكُمْ , أَنْ يَقُولَ : التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ , السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ , السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ , أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا تو آپ نے ہمیں ہمارے طریقے بتائے ، اور ہم سے ہماری نماز کے طریقے بیان کیے ، آپ نے فرمایا : ” جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو اپنی صفوں کو درست کرو ، پھر تم میں سے کوئی تمہاری امامت کرے ، جب وہ «اللہ اکبر» کہے ، تو تم بھی «اللہ اکبر» کہو ، اور جب وہ «ولا الضالين» کہے تو تم آمین کہو ، اللہ تمہاری اس کی ہوئی دعا کو قبول کرے گا ، پھر جب وہ «اللہ اکبر» کہے اور رکوع کرے ، تو تم بھی «اللہ اکبر» کہو اور رکوع کرو ، بیشک امام تم سے پہلے رکوع کرے گا ، اور تم سے پہلے سر اٹھائے گا “ ، تو ادھر کی کمی ادھر سے پوری ہو جائے گی ، اور جب وہ «سمع اللہ لمن حمده» کہے تو تم «اللہم ربنا لك الحمد» ” اے اللہ ! ہمارے رب تیرے ہی لیے تمام حمد ہے “ کہو ، اس لیے کہ اللہ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے کہلوا دیا ہے کہ اس نے اپنے حمد کرنے والے کی حمد سن لی ہے ، پھر جب وہ «اللہ اکبر» کہے اور سجدہ کرے ، تو تم بھی «اللہ اکبر» کہو اور سجدہ کرو ، بیشک امام تم سے پہلے سجدہ میں جائے گا ، اور تم سے پہلے سر اٹھائے گا “ ، تو ادھر کی کمی ادھر پوری ہو جائے گی ، اور جب وہ قعدہ میں ہو تو تم میں سے ہر ایک کو یہ کہنا چاہیئے : «التحيات الطيبات الصلوات لله السلام عليك أيها النبي ورحمة اللہ وبركاته السلام علينا وعلى عباد اللہ الصالحين أشهد أن لا إله إلا اللہ وأشهد أن محمدا عبده ورسوله» ” تمام قولی ، فعلی ، اور مالی عبادتیں اللہ کے لیے ہیں ، سلام ہو آپ پر اے نبی ! اور اللہ کی رحمت اور برکت آپ پر نازل ہو ، سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر ، میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں ہے کوئی معبود برحق سوائے اللہ کے ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب السهو / حدیث: 1281
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «انظر حدیث رقم: 831 (صحیح)»
