سنن نسائي : «باب: نماز شہادت کی انگلی کے علاوہ دائیں ہاتھ کی تمام انگلیوں کو سمیٹ کر رکھنے کا بیان۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: نماز شہادت کی انگلی کے علاوہ دائیں ہاتھ کی تمام انگلیوں کو سمیٹ کر رکھنے کا بیان۔
سنن نسائي
كتاب السهو — کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
بَابُ : قَبْضِ الأَصَابِعِ مِنَ الْيَدِ الْيُمْنَى دُونَ السَّبَّابَةِ — باب: نماز شہادت کی انگلی کے علاوہ دائیں ہاتھ کی تمام انگلیوں کو سمیٹ کر رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1268
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : رَآنِي ابْنُ عُمَرَ وَأَنَا أَعْبَثُ بِالْحَصَى فِي الصَّلَاةِ , فَلَمَّا انْصَرَفَ نَهَانِي , وَقَالَ : اصْنَعْ كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ , قُلْتُ : وَكَيْفَ كَانَ يَصْنَعُ ؟ قَالَ : كَانَ " إِذَا جَلَسَ فِي الصَّلَاةِ وَضَعَ كَفَّهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ وَقَبَضَ يَعْنِي أَصَابِعَهُ كُلَّهَا وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ الَّتِي تَلِي الْإِبْهَامَ , وَوَضَعَ كَفَّهُ الْيُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´علی بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ` ابن عمر رضی اللہ عنہم نے مجھے نماز میں کنکریوں سے کھیلتے دیکھا تو نماز سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے مجھے منع کیا ، اور کہا : اس طرح کیا کرو جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے ، میں نے کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح کرتے تھے ؟ کہا : جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں بیٹھتے تو اپنی دائیں ہتھیلی اپنی دائیں ران پر رکھتے ۱؎ ، اور اپنی سبھی انگلیاں سمیٹے رکھتے ، اور اپنی اس انگلی سے جو انگوٹھے کے قریب ہے اشارہ کرتے ، اور اپنی بائیں ہتھیلی اپنی بائیں ران پر رکھتے ۲؎ ۔
وضاحت:
۱؎: اور ایک روایت میں ہے اپنے داہنے گھٹنے پر۔ ۲؎: اور ایک روایت میں ہے اپنے بائیں گھٹنے پر۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب السهو / حدیث: 1268
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «انظر حدیث رقم: 1161 (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل