سنن نسائي : «باب: نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔
سنن نسائي
كتاب التطبيق — کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
بَابُ : الْقُنُوتِ فِي صَلاَةِ الصُّبْحِ — باب: نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1072
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ ، قال : حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ سُئِلَ " هَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ : نَعَمْ فَقِيلَ لَهُ قَبْلَ الرُّكُوعِ أَوْ بَعْدَهُ قَالَ : بَعْدَ الرُّكُوعِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابن سیرین سے روایت ہے کہ` انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا ، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر میں قنوت پڑھی ہے ؟ انہوں نے کہا : جی ہاں ! ( پڑھی ہے ) پھر ان سے پوچھا گیا ، رکوع سے پہلے یا رکوع کے بعد ؟ رکوع کے بعد ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: اور رکوع سے پہلے کی بھی روایت موجود ہے جیسا کہ ابن ماجہ (حدیث رقم: ۱۱۸۳) میں «نقنت قبل الرکوع وبعدہ» کے الفاظ آئے ہیں اور اس کی سند قوی ہے۔ گویا دونوں طرح جائز ہے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب التطبيق / حدیث: 1072
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الوتر 7 (1001)، صحیح مسلم/المساجد 54 (677) مختصراً، سنن ابی داود/الصلاة 345 (1444)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 120 (1184) ، مسند احمد 3/113، سنن الدارمی/الصلاة 216 (1640)، (تحفة الأشراف: 1453) (صحیح)»
حدیث نمبر: 1073
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ ، قال : حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، قال : حَدَّثَنِي بَعْضُ مَنْ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ فَلَمَّا قَالَ : " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ قَامَ هُنَيْهَةً " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابن سیرین کہتے ہیں کہ` مجھ سے ایک ایسے شخص نے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز فجر پڑھی تھی ، بیان کیا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری رکعت میں «سمع اللہ لمن حمده» کہا تو آپ تھوڑی دیر کھڑے رہے ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب التطبيق / حدیث: 1073
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف، إسناده ضعيف، ابو داود (1446) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 329
تخریج «سنن ابی داود/الصلاة 345 (1446)، (تحفة الأشراف: 15667) (صحیح)»
حدیث نمبر: 1074
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قال : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قال : حَفِظْنَاهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال : " لَمَّا رَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ مِنَ الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ : " اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ ، وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ ، وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ بِمَكَّةَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر میں دوسری رکعت سے اپنا سر اٹھایا تو آپ نے دعا کی : ” اے اللہ ! ولید بن ولید ، سلمہ بن ہشام ، عیاش بن ابی ربیعہ اور مکہ کے کمزور لوگوں کو دشمنوں کے چنگل سے نجات دے ، اے اللہ ! قبیلہ مضر پر اپنی پکڑ سخت کر دے ، اور ان کے اوپر یوسف علیہ السلام ( کی قوم ) جیسا سا قحط مسلط کر دے “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب التطبيق / حدیث: 1074
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الأدب 110 (6200)، صحیح مسلم/المساجد 54 (675)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 145 (1244) ، مسند احمد 2/239، سنن الدارمی/الصلاة 216 (1636)، (تحفة الأشراف: 13132)، والحدیث أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 128 (804)، الاستسقاء 2 (1006)، الجھاد 98 (2932)، الأنبیاء 19 (3386)، تفسیر آل عمران 9 (4506)، تفسیر النساء 21 (4598)، الدعوات 58 (6393)، الإکراہ 15 (6940)، سنن ابی داود/الصلاة 345 (1442) ، مسند احمد 2/ 239، 255، 271، 418، 470، 507، 521، سنن الدارمی/الصلاة 216 (1636) (صحیح)»
حدیث نمبر: 1075
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ ، قال : حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، عَنِ ابْنِ أَبِي حَمْزَةَ ، قال : حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ ، قال : حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يُحَدِّثُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ حِينَ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ، ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ : اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ ، وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ ، وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ كَسِنِي يُوسُفَ ، ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ فَيَسْجُدُ وَضَاحِيَةُ مُضَرَ يَوْمَئِذٍ مُخَالِفُونَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں جس وقت «سمع اللہ لمن حمده ربنا ولك الحمد» کہتے تو دعا کرتے ، سجدہ میں جانے سے پہلے کھڑے ہو کر ، کہتے : «اللہم أنج الوليد بن الوليد وسلمة بن هشام وعياش بن أبي ربيعة والمستضعفين من المؤمنين اللہم اشدد وطأتك على مضر واجعلها عليهم كسني يوسف» ” اے اللہ ! ولید بن ولید ، سلمہ بن ہشام ، عیاش بن ابی ربیعہ اور کمزور مسلمانوں کو دشمنوں کے چنگل سے نجات دے ، اے اللہ ! قبیلہ مضر پر اپنی پکڑ سخت کر دے ، اور ان پر یوسف سا قحط مسلط کر دے “ ، پھر آپ اللہ اکبر کہتے اور سجدہ کرتے ، ان دنوں قبیلہ مضر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مخالف تھا ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب التطبيق / حدیث: 1075
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «حدیث سعید بن المسیب أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 128 (803) مطولاً، (تحفة الأشراف: 13155)، وحدیث أبي سلمة أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 345 (1442)، (تحفة الأشراف: 15159) (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل