سنن نسائي : «باب: صف میں ملے بغیر رکوع کرنے کا بیان۔»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: صف میں ملے بغیر رکوع کرنے کا بیان۔
سنن نسائي
كتاب الإمامة — کتاب: امامت کے احکام و مسائل
بَابُ : الرُّكُوعِ دُونَ الصَّفِّ — باب: صف میں ملے بغیر رکوع کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 872
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ ، قال : حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ زِيَادٍ الْأَعْلَمِ ، قال : حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، أَنَّ أَبَا بَكْرَةَ حَدَّثَهُ ، أَنَّهُ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاكِعٌ فَرَكَعَ دُونَ الصَّفِّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " زَادَكَ اللَّهُ حِرْصًا وَلَا تَعُدْ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` وہ مسجد میں داخل ہوئے ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں تھے ، تو انہوں نے صف میں شامل ہونے سے پہلے ہی رکوع کر لیا ، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اللہ آپ کی حرص میں اضافہ فرمائے ، پھر ایسا نہ کرنا “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: کیونکہ خیر کی حرص گو محبوب و مطلوب ہے لیکن اسی صورت میں جب یہ شریعت کے مخالف نہ ہو، اور اس طرح صف میں شامل ہونا شرعی طریقے کے خلاف ہے، اس لیے اس سے بچنا اولیٰ ہے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الإمامة / حدیث: 872
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح بخاري
تخریج «صحیح البخاری/الاذان 114 (783)، سنن ابی داود/الصلاة 101 (683، 684)، (تحفة الأشراف: 11659)، مسند احمد 5/39، 42، 45، 46، 50 (صحیح)»
حدیث نمبر: 873
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ ، قال : حَدَّثَنِي أَبُو أُسَامَةَ ، قال : حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال : صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَوْمًا ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ : " يَا فُلَانُ أَلَا تُحَسِّنُ صَلَاتَكَ أَلَا يَنْظُرُ الْمُصَلِّي كَيْفَ يُصَلِّي لِنَفْسِهِ إِنِّي أُبْصِرُ مِنْ وَرَائِي كَمَا أُبْصِرُ بَيْنَ يَدَيَّ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی ، پھر سلام پھیر کر پلٹے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اے فلاں ! تم اپنی نماز درست کیوں نہیں کرتے ؟ کیا نمازی دیکھتا نہیں کہ اسے اپنی نماز کیسی پڑھنی چاہیئے ، ( سن لو ) میں اپنے پیچھے سے بھی ایسے ہی دیکھتا ہوں جیسے اپنے سامنے سے دیکھتا ہوں “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الإمامة / حدیث: 873
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/الصلاة 24 (423)، (تحفة الأشراف: 4334)، مسند احمد 2/449 (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل