سنن نسائي : «باب: لوگ کسی جگہ اکٹھا ہوں اور سب برابر ہوں تو کون امامت کرے؟»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: لوگ کسی جگہ اکٹھا ہوں اور سب برابر ہوں تو کون امامت کرے؟
سنن نسائي
كتاب الإمامة — کتاب: امامت کے احکام و مسائل
بَابُ : اجْتِمَاعِ الْقَوْمِ فِي مَوْضِعٍ هُمْ فِيهِ سَوَاءٌ — باب: لوگ کسی جگہ اکٹھا ہوں اور سب برابر ہوں تو کون امامت کرے؟
حدیث نمبر: 783
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ هِشَامٍ ، قال : حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " إِذَا كَانُوا ثَلَاثَةً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَحَدُهُمْ وَأَحَقُّهُمْ بِالْإِمَامَةِ أَقْرَؤُهُمْ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب تین شخص ہوں تو ان میں سے ایک کو امامت کرنی چاہیئے ، اور ان میں امامت کا زیادہ حقدار وہ ہے جسے قرآن زیادہ یاد ہو “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الإمامة / حدیث: 783
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/المساجد 53 (672)، (تحفة الأشراف: 4372)، مسند احمد 3/24، 34، 36، 51، 84، سنن الدارمی/الصلاة 42 (1289)، ویأتی عند المؤلف برقم: 841 (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل