سنن نسائي
                            كتاب القبلة          — کتاب: قبلہ کے احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : أَيْنَ يَضَعُ الإِمَامُ نَعْلَيْهِ إِذَا صَلَّى بِالنَّاسِ            — باب: جب امام لوگوں کو نماز پڑھائے تو اپنے جوتے کہاں رکھے؟          
              حدیث نمبر: 777
      أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، وَشُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قال : أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُفْيَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى يَوْمَ الْفَتْحِ فَوَضَعَ نَعْلَيْهِ عَنْ يَسَارِهِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح ( مکہ ) کے دن نماز پڑھی ، تو آپ نے اپنے جوتوں کو اپنے بائیں جانب رکھا ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: چونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم امام تھے، آپ کے بائیں جانب کوئی نہیں تھا اس لیے آپ نے اپنے جوتوں کو اپنے بائیں رکھا، اس سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی بائیں جانب ہو تو بائیں بھی جوتا نہیں رکھنا چاہیئے کیونکہ تمہارا بایاں دوسرے شخص کا دایاں ہو گا۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب القبلة / حدیث: 777
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده صحيح
تخریج «سنن ابی داود/الصلاة 89 (648)، سنن ابن ماجہ/إقامة 205 (1431)، (تحفة الأشراف: 5314)، مسند احمد 3/410 (صحیح)»
