سنن نسائي
                            كتاب القبلة          — کتاب: قبلہ کے احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : الرُّخْصَةِ فِي الصَّلاَةِ خَلْفَ النَّائِمِ            — باب: سونے والے کے پیچھے نماز پڑھنے کی رخصت کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 760
      أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، قال : حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ هِشَامٍ ، قال : حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ ، قالت : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ وَأَنَا رَاقِدَةٌ مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى فِرَاشِهِ ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں :` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے تھے ، اور میں آپ کے اور قبلہ کے بیچ آپ کے بستر پر چوڑان میں سوئی رہتی تھی ، تو جب آپ وتر پڑھنے کا ارادہ کرتے تو مجھے جگاتے ، تو میں ( بھی ) وتر پڑھتی ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب القبلة / حدیث: 760
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الصلاة 3 10 (512)، الوتر 3 (997)، (تحفة الأشراف: 17312)، مسند احمد 6/50، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 22 (383)، 104 (513)، 107 (518)، العمل في الصلاة 10 (1209)، صحیح مسلم/الصلاة 51 (512)، سنن ابی داود/الصلاة 112 (712)، موطا امام مالک/ صلاة اللیل 1 (2)، مسند احمد 6/50، 192، 205، 231، سنن الدارمی/الصلاة 127 (1453) (صحیح)»
