سنن نسائي : «باب: نفاس والی عورتیں احرام کے وقت کیا کریں؟»
کتب حدیثسنن نسائيابوابباب: نفاس والی عورتیں احرام کے وقت کیا کریں؟
سنن نسائي
كتاب الحيض والاستحاضة — کتاب: حیض اور استحاضہ کے احکام و مسائل
بَابُ : مَا تَفْعَلُ النُّفَسَاءُ عِنْدَ الإِحْرَامِ — باب: نفاس والی عورتیں احرام کے وقت کیا کریں؟
حدیث نمبر: 392
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ ، قال : حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، فِي حَدِيثِ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ حِينَ نُفِسَتْ بِذِي الْحُلَيْفَةِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ : " مُرْهَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُهِلَّ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کے واقعہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ` جب انہیں ذوالحلیفہ میں نفاس آ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے فرمایا : ” انہیں حکم دو کہ غسل کر لیں ، اور احرام باندھ لیں “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ حیض یا نفاس کا آ جانا احرام کے لیے مانع نہیں ہے، جس عورت کو اس قسم کا عارضہ پیش آ جائے وہ غسل کر کے احرام باندھ لے، اور طواف کے علاوہ باقی سارے ارکان ادا کرے۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / كتاب الحيض والاستحاضة / حدیث: 392
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «انظر حدیث رقم: 215 (صحیح)»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل