سنن نسائي
ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه — ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
بَابُ : بَوْلِ الْجَارِيَةِ — باب: بچی کے پیشاب کا بیان۔
حدیث نمبر: 305
أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى ، قال : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قال : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَلِيدِ ، قال : حَدَّثَنِي مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ ، قال : حَدَّثَنِي أَبُو السَّمْحِ ، قال : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُرَشُّ مِنْ بَوْلِ الْغُلَامِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابو سمح رضی اللہ عنہ ( خادم النبی ) کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” بچی کا پیشاب دھویا جائے گا ، اور بچے کے پیشاب پر پانی چھڑکا جائے گا “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: ایک روایت میں «مالم یطعم» (جب تک وہ کھانا نہ کھانے لگے) کی قید ہے، اس لیے جو روایتیں مطلق ہیں، انہیں مقید پر محمول کیا جائے گا یعنی دونوں کے پیشاب میں یہ تفریق اس وقت تک کے لیے ہے جب تک وہ دونوں کھانا نہ کھانے لگ جائیں، کھانا کھانے لگ جانے کے بعد دونوں کے پیشاب کا حکم یکساں ہو گا، دونوں کا پیشاب دھونا ضروری ہو جائے گا۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه / حدیث: 305
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده صحيح
تخریج «تفرد بہ النسائی، (تحفة الأشراف: 12052)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة 137 (376)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 77 (526) (صحیح)»