سنن نسائي
ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه — ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
بَابُ : مُضَاجَعَةِ الْحَائِضِ — باب: حائضہ کے ساتھ لیٹنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 284
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ ، قال : حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، قال : حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، ح وَأَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَا : حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ وَاللَّفْظُ لَهُ ، قال : حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ يَحْيَى ، قال : حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ حَدَّثَتْهُ ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ حَدَّثَتْهَا ، قالت : بَيْنَمَا أَنَا مُضْطَجِعَةٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمِيلَةِ إِذْ حِضْتُ ، فَانْسَلَلْتُ فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حَيْضَتِي ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَنَفِسْتِ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ ، فَدَعَانِي فَاضْطَجَعْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چادر میں لیٹی تھی کہ اسی دوران مجھے حیض آ گیا ، تو میں آہستہ سے کھسک آئی اور جا کر میں نے اپنے حیض کا کپڑا لیا ، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پوچھنے لگے : ” کیا تم کو حیض آ گیا ہے ؟ “ میں نے عرض کیا : جی ہاں ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا ، تو ( جا کر ) میں آپ کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه / حدیث: 284
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الحیض 4 (298)، 21 (322)، 22 (323)، الصوم 24 (1929) صحیح مسلم/فیہ 2 (296)، (تحفة الأشراف: 18270)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الطھارة 121 (637)، مسند احمد 6/300، 318، سنن الدارمی/الطھارة 107 (1085)، ویأتي عند المؤلف في الحیض 10 (برقم: 371) (صحیح)»
حدیث نمبر: 285
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قال : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ صُبْحٍ ، قال : سَمِعْتُ خِلَاسًا ، يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ ، قالت : " كُنْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيتُ فِي الشِّعَارِ الْوَاحِدِ وَأَنَا طَامِثٌ أَوْ حَائِضٌ ، فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ غَسَلَ مَكَانَهُ وَلَمْ يَعْدُهُ وَصَلَّى فِيهِ ، ثُمَّ يَعُودُ فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَلَمْ يَعْدُهُ وَصَلَّى فِيهِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ایک ہی چادر میں رات گزارتے ، اور میں حائضہ ہوتی ، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میرے ( خون ) میں سے کچھ لگ جاتا تو صرف اسی جگہ کو دھوتے ، اس سے تجاوز نہ کرتے ، اور اسی کپڑے میں نماز ادا کرتے ، پھر واپس آ کر لیٹ جاتے ، پھر دوبارہ اگر آپ کو میرے ( خون ) میں سے کچھ لگ جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پھر اسی طرح کرتے ، اس سے تجاوز نہ فرماتے ، اور اسی میں نماز پڑھتے ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه / حدیث: 285
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «سنن ابی داود/الطھارة 107 (269)، انکاح 47 (2166)، (تحفة الأشراف: 16067)، مسند احمد 6/44، سنن الدارمی/الطھارة 105 (1053)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 372، 774 (صحیح)»