سنن نسائي
ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه — ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
بَابُ : وُضُوءِ الْجُنُبِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ — باب: جنبی جب کھانے کا ارادہ کرے تو اس کے وضو کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 256
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، قال : حَدَّثَنَا يَحْيَى وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ الْحَكَمِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قالت : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ عَمْرٌو : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ أَوْ يَنَامَ وَهُوَ جُنُبٌ تَوَضَّأَ " . زَادَ عَمْرٌو فِي حَدِيثِهِ : وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ( اور عمرو کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) جب کھانے یا سونے کا ارادہ کرتے اور جنبی ہوتے تو وضو کرتے ، اور عمرو نے اپنی روایت میں اضافہ کیا ہے کہ ” آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز کے وضو کی طرح وضو کرتے “ ۔
حوالہ حدیث سنن نسائي / ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه / حدیث: 256
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/الحیض 6 (305)، سنن ابی داود/الطھارة 89 (224)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 103 (591)، (تحفة الأشراف: 15926)، مسند احمد 6/126، 143، 191، 192، 235، 260، 273، سنن الدارمی/الطہارة 73 (784)، الأطمة 36 (2123) (صحیح)»