سنن ابن ماجه : «باب: عمل کی فضیلت۔»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: عمل کی فضیلت۔
سنن ابن ماجه
كتاب الأدب — کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
بَابُ : فَضْلِ الْعَمَلِ — باب: عمل کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 3821
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى : مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا وَأَزِيدُ , وَمَنْ جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ مِثْلُهَا أَوْ أَغْفِرُ , وَمَنْ تَقَرَّبَ مِنِّي شِبْرًا تَقَرَّبْتُ مِنْهُ ذِرَاعًا , وَمَنْ تَقَرَّبَ مِنِّي ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ مِنْهُ بَاعًا , وَمَنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً , وَمَنْ لَقِيَنِي بِقِرَابِ الْأَرْضِ خَطِيئَةً , ثُمَّ لَا يُشْرِكُ بِي شَيْئًا لَقِيتُهُ بِمِثْلِهَا مَغْفِرَةً " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : جو شخص ایک نیکی کرے گا اس کو اسی طرح دس نیکیوں کا ثواب ملے گا ، اور میں اس پر زیادہ بھی کر سکتا ہوں ، اور جو شخص ایک برائی کرے گا اس کو ایک ہی برائی کا بدلہ ملے گا ، یا میں بخش دوں گا ، اور جو شخص مجھ سے ( عبادت و طاعت کے ذریعہ ) ایک بالشت قریب ہو گا ، تو میں اس سے ایک ہاتھ نزدیک ہوں گا ، اور جو شخص مجھ سے ایک ہاتھ نزدیک ہو گا تو میں اس سے ایک «باع» یعنی دونوں ہاتھ قریب ہو گا ، اور جو شخص میرے پاس ( معمولی چال سے ) چل کر آئے گا ، تو میں اس کے پاس دوڑ کر آؤں گا ، اور جو شخص مجھ سے زمین بھر گناہوں کے ساتھ ملے گا ، اس حال میں کہ وہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو تو میں اس کے گناہوں کے برابر بخشش لے کر اس سے ملوں گا ۔‏‏‏‏“
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأدب / حدیث: 3821
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/الذکر والدعاء 6 ( 2687 ) ، ( تحفة الأشراف : 11984 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 5/147 ، 148 ، 153 ، 155 ، 169 ، 180 ، سنن الدارمی/الرقاق 72 ( 2830 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3822
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَا : حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " يَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ : أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي , وَأَنَا مَعَهُ حِينَ يَذْكُرُنِي , فَإِنْ ذَكَرَنِي فِي نَفْسِهِ ذَكَرْتُهُ فِي نَفْسِي , وَإِنْ ذَكَرَنِي فِي مَلَإٍ ذَكَرْتُهُ فِي مَلَإٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ , وَإِنِ اقْتَرَبَ إِلَيَّ شِبْرًا اقْتَرَبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا , وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں ، جیسا وہ گمان مجھ سے رکھے ، اور میں اس کے ساتھ ہوں جب وہ میرا ذکر کرتا ہے ، اگر وہ میرا دل میں ذکر کرتا ہے تو میں بھی دل میں اس کا ذکر کرتا ہوں ، اور اگر وہ میرا ذکر لوگوں میں کرتا ہے تو میں ان لوگوں سے بہتر لوگوں میں اس کا ذکر کرتا ہوں ، اور اگر وہ مجھ سے ایک بالشت نزدیک ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کے قریب ہوتا ہوں ، اور اگر وہ چل کر میرے پاس آتا ہے تو میں اس کی جانب دوڑ کر آتا ہوں “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: اس حدیث میں لفظ نفس کو اللہ تعالیٰ کی ذات کے لیے ثابت کیا گیا ہے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأدب / حدیث: 3822
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/الذکر والدعاء 1 ( 2675 ) ، سنن الترمذی/الدعوات 132 ( 3603 ) ، ( تحفة الأشراف : 12505 ) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/التوحید 15 ( 7405 ) ، مسند احمد ( 2/251 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3823
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ , وَوَكِيعٌ , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ يُضَاعَفُ لَهُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ , قَالَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ : إِلَّا الصَّوْمَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” آدمی کا ہر عمل دس گنا سے سات سو گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا : سوائے روزے کے کیونکہ وہ میرے لیے ہے میں خود ہی اس کا بدلہ دوں گا “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأدب / حدیث: 3823
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «سنن ابی داود/الصوم 25 ( 1151 ) ، سنن الترمذی/الصوم 55 ( 764 ) ، سنن النسائی/الصیام 23 ( 2216 ) ، ( تحفة الأشراف : 12470 ، 12520 ) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الصوم 2 ( 1894 ) ، 9 ( 1904 ) ، اللباس 78 ( 5927 ) ، التوحید 35 ( 7501 ) ، 50 ( 7537 ) ، صحیح مسلم/الصوم 30 ( 1151 ) ، موطا امام مالک/الصیام 22 ( 57 ) ، مسند احمد ( 2/232 ، 252 ، 257 ، 266 ، 273 ، 293 ، 352 ، 313 ، 443 ، 445 ، 475 ، 477 ، 480 ، 501 ، 510 ) ، سنن الدارمی/الصوم 50 ( 1812 ) ( صحیح ) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل