سنن ابن ماجه : «باب: ہم نشیں اور ساتھی کی عزت و تکریم کا بیان۔»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: ہم نشیں اور ساتھی کی عزت و تکریم کا بیان۔
سنن ابن ماجه
كتاب الأدب — کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
بَابُ : إِكْرَامِ الرَّجُلِ جَلِيسَهُ — باب: ہم نشیں اور ساتھی کی عزت و تکریم کا بیان۔
حدیث نمبر: 3716
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ أَبِي يَحْيَى الطَّوِيلِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلُ الْكُوفَةِ , عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , " إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ فَكَلَّمَهُ , لَمْ يَصْرِفْ وَجْهَهُ عَنْهُ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْصَرِفُ , وَإِذَا صَافَحَهُ لَمْ يَنْزِعْ يَدَهُ مِنْ يَدِهِ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْزِعُهَا , وَلَمْ يُرَ مُتَقَدِّمًا بِرُكْبَتَيْهِ جَلِيسًا لَهُ قَطُّ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی جب کسی شخص سے ملاقات ہوتی اور آپ اس سے بات کرتے تو اس وقت تک منہ نہ پھیرتے جب تک وہ خود نہ پھیر لیتا ، اور جب آپ کسی سے مصافحہ کرتے تو اس وقت تک ہاتھ نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ خود نہ چھوڑ دیتا ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کسی ساتھی کے سامنے کبھی پاؤں نہیں پھیلایا ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأدب / حدیث: 3716
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف إلا جملة المصافحة فهي ثابتة , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, ترمذي (2490), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 510
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 841 ، ومصباح الزجاجة : 1297 ) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/صفة القیامة 46 ( 2490 ) ، بعضہ وقال : غریب ) ( ضعیف ) » ( زید العمی ضعیف راوی ہے ، لیکن مصافحہ کا جملہ صحیح اور ثابت ہے ، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة ، للالبانی : 4285 )

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل