سنن ابن ماجه
كتاب الأدب — کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
بَابُ : الإِحْسَانِ إِلَى الْمَمَالِيكِ — باب: غلاموں کے ساتھ احسان (اچھے برتاؤ) کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3690
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ , عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ , فَأَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ , وَأَلْبِسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ , وَلَا تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ , فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ( حقیقت میں لونڈی اور غلام ) تمہارے بھائی ہیں ، جنہیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے ماتحت کیا ہے ، اس لیے جو تم کھاتے ہو وہ انہیں بھی کھلاؤ ، اور جو تم پہنتے ہو وہ انہیں بھی پہناؤ ، اور انہیں ایسے کام کی تکلیف نہ دو جو ان کی قوت و طاقت سے باہر ہو ، اور اگر کبھی ایسا کام ان پر ڈالو تو تم بھی اس میں شریک رہ کر ان کی مدد کرو “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأدب / حدیث: 3690
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/الإیمان 22 ( 30 ) ، صحیح مسلم/الأیمان 10 ( 1661 ) ، سنن ابی داود/الأدب 133 ( 5158 ) ، سنن الترمذی/البر والصلة 29 ( 1945 ) ، ( تحفة الأشراف : 11980 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 5/158 ، 161 ، 173 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3691
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَا : حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ مُسْلِمٍ , عَنْ فَرْقَدٍ السَّبَخِيِّ , عَنْ مُرَّةَ الطَّيِّبِ , عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ , قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ سَيِّئُ الْمَلَكَةِ " , قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَلَيْسَ أَخْبَرْتَنَا أَنَّ هَذِهِ الْأُمَّةَ أَكْثَرُ الْأُمَمِ مَمْلُوكِينَ وَيَتَامَى , قَالَ : " نَعَمْ , فَأَكْرِمُوهُمْ كَكَرَامَةِ أَوْلَادِكُمْ , وَأَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ " , قَالُوا : فَمَا يَنْفَعُنَا فِي الدُّنْيَا ؟ قَالَ : " فَرَسٌ تَرْتَبِطُهُ تُقَاتِلُ عَلَيْهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ مَمْلُوكُكَ يَكْفِيكَ , فَإِذَا صَلَّى فَهُوَ أَخُوكَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” بدخلق شخص جو اپنے غلام اور لونڈی کے ساتھ بدخلقی سے پیش آتا ہو ، جنت میں داخل نہ ہو گا “ ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا آپ نے ہمیں نہیں بتایا کہ اس امت کے اکثر افراد غلام اور یتیم ہوں گے ؟ ۱؎ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” کیوں نہیں ؟ لیکن تم ان کی ایسی ہی عزت و تکریم کرو جیسی اپنی اولاد کی کرتے ہو ، اور ان کو وہی کھلاؤ جو تم خود کھاتے ہو “ ، پھر لوگوں نے عرض کیا : ہمارے لیے دنیا میں کون سی چیز نفع بخش ہو گی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” گھوڑا جسے تم جہاد کے لیے باندھ کر رکھتے ہو ، پھر اس پر اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہو ( اس کی جگہ ) تمہارا غلام تمہارے لیے کافی ہے ، اور جب نماز پڑھے تو وہ تمہارا بھائی ہے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأدب / حدیث: 3691
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, ترمذي (1946), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 509
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 6618 ) ، ومصباح الزجاجة : 1289 ) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/البر والصلة 29 ( 1946 مختصراً ) ، مسند احمد ( 1/12 ) ( ضعیف ) » ( سند میں فرقد السبخي ضعیف ہے )