سنن ابن ماجه
                            كتاب اللباس          — کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : لِبَاسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ            — باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 3550
      حَدَّثَنَا  أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ  , حَدَّثَنَا  سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ  , عَنْ  الزُّهْرِيِّ  , عَنْ  عُرْوَةَ  , عَنْ  عَائِشَةَ  , قَالَتْ : صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلَامٌ , فَقَالَ : " شَغَلَنِي أَعْلَامُ هَذِهِ , اذْهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي جَهْمٍ وَأْتُونِي بأنبجانيته " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چادر میں نماز پڑھی جس میں نقش و نگار تھے ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” مجھے ان بیل بوٹوں نے غافل کر دیا ، اسے ابوجہم کو کے پاس لے کر جاؤ اور مجھے ان کی انبجانی چادر لا کر دے دو “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3550
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج  «صحیح البخاری/الصلاة 14 ( 373 ) ، الأذان 93 ( 752 ) ، اللباس 19 ( 5817 ) ، صحیح مسلم/المساجد 15 ( 556 ) ، سنن ابی داود/الصلاة 167 ( 914 ) ، اللباس 11 ( 4052 ) ، سنن النسائی/القبلة 20 ( 770 ) ، ( تحفة الأشراف : 16434 ) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الصلاة 18 ( 67 ) ، مسند احمد ( 6/37 ، 46 ، 177 ، 199 ، 208 ) ( صحیح ) » 
حدیث نمبر: 3551
      حَدَّثَنَا  أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ  , حَدَّثَنَا  أَبُو أُسَامَةَ  , أَخْبَرَنِي  سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ  , عَنْ  حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ  , عَنْ  أَبِي بُرْدَةَ  , قَالَ : " دَخَلْتُ عَلَى  عَائِشَةَ  , فَأَخْرَجَتْ لِي إِزَارًا غَلِيظًا مِنَ الَّتِي تُصْنَعُ بِالْيَمَنِ , وَكِسَاءً مِنْ هَذِهِ الْأَكْسِيَةِ الَّتِي تُدْعَى الْمُلَبَّدَةَ , وَأَقْسَمَتْ لِي لَقُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا ، انہوں نے ایک موٹے کپڑے کا تہبند نکالا جو یمن میں تیار کیا جاتا ہے ، اور ان چادروں میں سے ایک چادر جنہیں ملبدہ ( موٹا ارزاں کمبل ) کہا جاتا ہے ، نکالا اور قسم کھا کر مجھے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں میں وفات پائی ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: سبحان اللہ، جب رسول اکرم ﷺ نے ایک کمبل اور ایک تہبند پر اکتفا کی، تو ہر مومن کے سامنے لباس میں یہ اسوہ رسول رہنا چاہئے،مطلب یہ ہے کہ دنیا داروں کی خوشامد کرنے سے اور بیہودہ دوڑنے پھرنے سے ہمیشہ پرہیز رکھے، اور قناعت کو اپنا شعار گردانے اور سوال اور حاجت لے کر دوسروں کے سامنے جانے کی ذلت وخواری سے اپنے آپ کو بچانا چاہئے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3551
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج  «صحیح البخاری/فرض الخمس 5 ( 3108 ) ، اللباس 19 ( 5818 ) ، صحیح مسلم/اللباس 6 ( 2080 ) ، سنن الترمذی/اللباس 10 ( 1733 ) ، سنن ابی داود/اللباس 8 ( 4036 ) ، ( تحفة الأشراف : 17693 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 6/32 ، 131 ) ( صحیح ) » 
حدیث نمبر: 3552
      حَدَّثَنَا  أَحْمَدُ بْنُ ثَابِتٍ الْجَحْدَرِيُّ  , حَدَّثَنَا  سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ  , عَنْ  الْأَحْوَصِ بْنِ حَكِيمٍ  , عَنْ  خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ  , عَنْ  عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ  , أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " صَلَّى فِي شَمْلَةٍ قَدْ عَقَدَ عَلَيْهَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسی چادر میں نماز پڑھی جس میں آپ نے گرہ لگا رکھی تھی ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3552
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف الإسناد , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, خالد بن معدان لم يسمع من عبادة كما في أطراف المسند (647/2), والأحوص بن حكيم: ضعيف, انوار الصحيفه، صفحه نمبر 505
تخریج  «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 5085 ، ومصباح الزجاجة : 1240 ) ( ضعیف الإسناد ) » ( خالد بن معدان نے نہ عبادہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی اور نہ ان سے سنا ، نیز احوص بن حکیم ضعیف راوی ہے )
حدیث نمبر: 3553
      حَدَّثَنَا  يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى  , حَدَّثَنَا  ابْنُ وَهْبٍ  , حَدَّثَنَا  مَالِكٌ  , عَنْ  إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ  , عَنْ  أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ  , قَالَ : " كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَعَلَيْهِ رِدَاءٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِيظُ الْحَاشِيَةِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں` کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ، آپ کے جسم پر موٹے کنارے والی نجرانی چادر تھی ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3553
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج  «صحیح البخاری/فرض الخمس 19 ( 3149 ) ، صحیح مسلم/الزکاة 44 ( 1057 ) ، ( تحفة الأشراف : 205 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/153 ) ( صحیح ) » 
حدیث نمبر: 3554
      حَدَّثَنَا  عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ  , حَدَّثَنَا  بِشْرُ بْنُ عُمَرَ  , حَدَّثَنَا  ابْنُ لَهِيعَةَ  , حَدَّثَنَا  أَبُو الْأَسْوَدِ  , عَنْ  عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ  , عَنْ  عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ  , عَنْ  عَائِشَةَ  , قَالَتْ : " مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسُبُّ أَحَدًا , وَلَا يُطْوَى لَهُ ثَوْبٌ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` میں نے کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ نے کسی کو برا بھلا کہا ہو یا آپ کا کپڑا تہ کیا جاتا رہا ہو ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3554
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, ابن لهيعة: ضعيف من جھة سوء حفظه, انوار الصحيفه، صفحه نمبر 505
تخریج  «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 17415 ، ومصباح الزجاجة : 1241 ) ( ضعیف ) » ( عبداللہ بن لہیعہ صدوق راوی ہیں ، لیکن ان کی کتابوں کے جلنے کے بعد اختلاط کا شکار ہو گئے تھے اس لئے یہ سند ضعیف ہے )
حدیث نمبر: 3555
      حَدَّثَنَا  هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ  , حَدَّثَنَا  عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ  , عَنْ  أَبِيهِ  , عَنْ  سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ  , " أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ , قَالَ : وَمَا الْبُرْدَةُ ؟ قَالَ : الشَّمْلَةُ , قَالَتْ : يَا رَسُولَ اللَّهِ , نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي لِأَكْسُوَكَهَا ، فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا , فَخَرَجَ عَلَيْنَا فِيهَا , وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ فَجَاءَ فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ رَجُلٌ سَمَّاهُ يَوْمَئِذٍ , فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ , مَا أَحْسَنَ هَذِهِ الْبُرْدَةَ اكْسُنِيهَا , قَالَ : " نَعَمْ " , فَلَمَّا دَخَلَ طَوَاهَا وَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ , فَقَالَ لَهُ الْقَوْمُ : وَاللَّهِ مَا أَحْسَنْتَ كُسِيَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا , ثُمَّ سَأَلْتَهُ إِيَّاهَا وَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَا يَرُدُّ سَائِلًا , فَقَالَ : إِنِّي وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهُ إِيَّاهَا لِأَلْبَسَهَا , وَلَكِنْ سَأَلْتُهُ إِيَّاهَا لِتَكُونَ كَفَنِي , فَقَالَ سَهْلٌ : فَكَانَتْ كَفَنَهُ يَوْمَ مَاتَ .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں «بردہ» ( چادر ) لے کر آئی ( ابوحازم نے پوچھا «بردہ» کیا چیز ہے ؟ ان کے شیخ نے کہا : «بردہ» شملہ ہے جسے اوڑھا جاتا ہے ) اور کہا : اللہ کے رسول ! اسے میں نے اپنے ہاتھ سے بنا ہے تاکہ میں آپ کو پہناؤں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لے لیا کیونکہ آپ کو اس کی ضرورت تھی ، پھر آپ اسے پہن کر کے ہمارے درمیان نکل کر آئے ، یہی آپ کا تہبند تھا ، پھر فلاں کا بیٹا فلاں آیا ( اس شخص کا نام حدیث بیان کرنے کے دن سہل نے لیا تھا لیکن ابوحازم اسے بھول گئے ) اور عرض کیا : اللہ کے رسول ! یہ چادر کتنی اچھی ہے ، یہ آپ مجھے پہنا دیجئیے ، فرمایا : ” ٹھیک ہے “ ، پھر جب آپ اندر گئے تو اسے ( اتار کر ) تہ کیا ، اور اس کے پاس بھجوا دی ، لوگوں نے اس سے کہا : اللہ کی قسم ! تم نے اچھا نہیں کیا ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس نے اس لیے پہنائی تھی کہ آپ کو اس کی حاجت تھی ، پھر بھی تم نے اسے آپ سے مانگ لیا ، حالانکہ تمہیں معلوم تھا کہ آپ کسی سائل کو نامراد واپس نہیں کرتے تو اس شخص نے جواب دیا : اللہ کی قسم ! میں نے آپ سے اسے پہننے کے لیے نہیں مانگا ہے بلکہ اس لیے مانگا ہے کہ وہ میرا کفن ہو ، سہل کہتے ہیں : جب وہ مرے تو یہی چادر ان کا کفن تھی ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: دوسری روایت میں اس شخص کا نام عبدالرحمن بن عوف مذکور ہے جو بزرگ صحابی اور عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3555
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح بخاري
تخریج  «صحیح البخاری/الجنائز 28 ( 1277 ) ، البیوع 31 ( 2093 ) ، اللباس 18 ( 5810 ) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ 43 ( 5323 ) ، ( تحفة الأشراف : 4721 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 5/333 ) ( صحیح ) » 
حدیث نمبر: 3556
      حَدَّثَنَا  يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ  , حَدَّثَنَا  بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ  , عَنْ  يُوسُفَ بْنِ أَبِي كَثِيرٍ  , عَنْ  نُوحِ بْنِ ذَكْوَانَ  , عَنْ  الْحَسَنِ  , عَنْ  أَنَسٍ  , قَالَ : " لَبِسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّوفَ وَاحْتَذَى الْمَخْصُوفَ , وَلَبِسَ ثَوْبًا خَشِنًا ".
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اون کا ( سادہ اور موٹا ) لباس پہنا ہے ، مرمت شدہ جوتا پہنا ہے اور انتہائی موٹا کپڑا زیب تن فرمایا ہے ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب اللباس / حدیث: 3556
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف جدًا, انظر الحديث السابق (3348), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 505
تخریج  «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 542 ، ومصباح الزجاجة : 1242 ) ( ضعیف ) » ( نوح بن ذکوان ضعیف ہے ، اور بقیہ مدلس اور روایت عنعنہ سے کی ہے )
