سنن ابن ماجه : «باب: اچھی اچھی کھجوریں تلاش کر کے کھانے کا بیان۔»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: اچھی اچھی کھجوریں تلاش کر کے کھانے کا بیان۔
سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة — کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
بَابُ : تَفْتِيشِ التَّمْرِ — باب: اچھی اچھی کھجوریں تلاش کر کے کھانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3333
حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ , حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ , عَنْ هَمَّامٍ , عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أُتِيَ بِتَمْرٍ عَتِيقٍ , فَجَعَلَ يُفَتِّشُهُ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کے پاس پرانی کھجوریں لائی گئیں ، تو آپ اس میں سے اچھی کھجوریں چھانٹنے لگے ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: یعنی اس میں سے اچھی اچھی کھجوریں نکال کر کھاتے تھے، ابوداود کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ آپ ﷺ اس میں سے کیڑے سسریاں نکالتے تھے، دوسری روایت میں کھجور چھانٹنے سے منع فرمایا، اور یہ محمول ہے اس حالت پر جب نئی کھجور ہو تو اس وقت چھانٹنے کی ضرورت نہیں۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3333
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج «سنن ابی داود/الأطعمة 43 ( 3832 ، 3833 ) ، ( تحفة الأشراف : 215 ) ( صحیح ) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل