سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة — کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
بَابُ : الدُّبَّاءِ — باب: کدو کا بیان۔
حدیث نمبر: 3302
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، أَنْبَأَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ الْقَرْعَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کدو پسند فرماتے تھے ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3302
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 730 ) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/البیوع 30 ( 2092 ) ، الأطعمة 4 ( 5379 ) ، 25 ( 5420 ) ، صحیح مسلم/الأشربة 21 ( 2041 ) ، سنن الترمذی/الأطعمة 42 ( 1850 ) ، موطا امام مالک/النکاح 21 ( 51 ) ، سنن الدارمی/الأطعمة 19 ( 2095 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3303
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : " بَعَثَتْ مَعِي أُمُّ سُلَيْمٍ بِمِكْتَلٍ فِيهِ رُطَبٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَلَمْ أَجِدْهُ , وَخَرَجَ قَرِيبًا إِلَى مَوْلًى لَهُ دَعَاهُ ، فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا , فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَأْكُلُ ، قَالَ : " فَدَعَانِي لِآكُلَ مَعَهُ ، قَالَ : وَصَنَعَ ثَرِيدَةً بِلَحْمٍ ، وَقَرْعٍ ، قَالَ : فَإِذَا هُوَ يُعْجِبُهُ الْقَرْعُ ، قَالَ : فَجَعَلْتُ أَجْمَعُهُ فَأُدْنِيهِ مِنْهُ ، فَلَمَّا طَعِمْنَا مِنْهُ ، رَجَعَ إِلَى مَنْزِلِهِ ، وَوَضَعْتُ الْمِكْتَلَ بَيْنَ يَدَيْهِ ، فَجَعَلَ يَأْكُلُ وَيَقْسِمُ , حَتَّى فَرَغَ مِنْ آخِرِهِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` ام سلیم رضی اللہ عنہا نے میرے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک ٹوکرا بھیجا ، جس میں تازہ کھجور تھے ، میں نے آپ کو نہیں پایا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ایک غلام کے پاس قریب میں تشریف لے گئے تھے ، اس نے آپ کو دعوت دی تھی ، اور آپ کے لیے کھانا تیار کیا تھا ، آپ کھا رہے تھے کہ میں بھی جا پہنچا تو آپ نے مجھے بھی اپنے ساتھ کھانے کے لیے بلایا ، ( غلام نے ) گوشت اور کدو کا ثرید تیار کیا تھا ، میں دیکھ رہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کدو بہت اچھا لگ رہا ہے ، تو میں اس کو اکٹھا کر کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بڑھانے لگا ، پھر جب ہم اس میں سے کھا چکے ، تو آپ اپنے گھر واپس تشریف لائے ، میں نے ( تازہ کھجور کا ) ٹوکرا آپ کے سامنے رکھ دیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے لگے اور آپ تقسیم بھی کرتے جاتے تھے ، یہاں تک کہ اسے بالکل ختم کر دیا ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3303
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 759 ، ومصباح الزجاجة : 1134 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3304
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ , وَعِنْدَهُ هَذَا الدُّبَّاءُ ، فَقُلْتُ : أَيُّ شَيْءٍ هَذَا ؟ قَالَ : " هَذَا الْقَرْعُ ، هُوَ الدُّبَّاءُ نُكْثِرُ بِهِ طَعَامَنَا ".
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´جابر ( جابر بن طارق ) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کے گھر گیا ، آپ کے پاس یہ کدو رکھا ہوا تھا تو میں نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” یہ «قرع» یعنی کدو ہے ، ہم اس سے اپنے کھانے زیادہ کرتے ہیں ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: سالن بڑھاتے ہیں۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3304
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, شمائل الترمذي(160), إسماعيل بن أبي خالد عنعن, انوار الصحيفه، صفحه نمبر 494
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 2211 ، ومصباح الزجاجة : 1135 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/153 ، 177 ، 206 ) ( صحیح ) »