سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة — کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
بَابُ : الأَكْلِ عَلَى الْخِوَانِ وَالسُّفْرَةِ — باب: میز اور دستر خوان پر کھانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3292
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِي الْفُرَاتِ الْإِسْكَافِ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : " مَا أَكَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خِوَانٍ ، وَلَا فِي سُكُرُّجَةٍ ، قَالَ : فَعَلَامَ كَانُوا يَأْكُلُونَ ؟ قَالَ : عَلَى السُّفَرِ ".
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خوان ( میز ) پر کبھی نہیں کھایا ، اور نہ «سکرجہ» ( چھوٹی طشتری ) ۱؎ میں کھایا ۔ قتادہ نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا : پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس چیز پر کھاتے تھے ؟ انس رضی اللہ عنہ نے کہا : دستر خوان پر ۔
وضاحت:
۱؎: «سکرجہ» (چھوٹی طشتری) میں چٹنی اور کھٹائی وغیرہ رکھی جاتی ہے جس سے کھانے کی خواہش بڑھتی ہے یہ عیش پسندوں کا طریقہ ہے آپ کو یہ چیز پسند نہیں تھی۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3292
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح بخاري
تخریج «صحیح البخاری/الأطعمة 8 ( 5386 ) ، 23 ( 5415 ) ، سنن الترمذی/الأطعمة 1 ( 1788 ) ، ( تحفة الأشراف : 1444 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/130 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3293
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ الْجُبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَحْرٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : " مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَكَلَ عَلَى خِوَانٍ حَتَّى مَاتَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` میں نے کبھی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دستر خوان پر کھاتے نہیں دیکھا یہاں تک کہ آپ کا انتقال ہو گیا ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3293
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح بخاري
تخریج «صحیح البخاری/الأطعمة 8 ( 5385 ) ، الرقاق 16 ( 6450 ) ، سنن الترمذی/الأطعمة 1 ( 1888 ) ، الزہد 38 ( 2363 ) ، ( تحفة الأشراف : 1174 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/130 ) ( صحیح ) »