سنن ابن ماجه : «باب: ہاتھ سے لقمہ گر جائے تو کیا کرے؟»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: ہاتھ سے لقمہ گر جائے تو کیا کرے؟
سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة — کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
بَابُ : اللُّقْمَةِ إِذَا سَقَطَتْ — باب: ہاتھ سے لقمہ گر جائے تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 3278
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ : بَيْنَمَا هُوَ يَتَغَدَّى , إِذْ سَقَطَتْ مِنْهُ لُقْمَةٌ , فَتَنَاوَلَهَا فَأَمَاطَ مَا كَانَ فِيهَا مِنْ أَذًى فَأَكَلَهَا ، فَتَغَامَزَ بِهِ الدَّهَاقِينُ ، فَقِيلَ : أَصْلَحَ اللَّهُ الْأَمِيرَ ، إِنَّ هَؤُلَاءِ الدَّهَاقِينَ يَتَغَامَزُونَ مِنْ أَخْذِكَ اللُّقْمَةَ وَبَيْنَ يَدَيْكَ هَذَا الطَّعَامُ ، قَالَ : إِنِّي لَمْ أَكُنْ لِأَدَعَ مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِهَذِهِ الْأَعَاجِمِ ، " إِنَّا كُنَّا نَأْمُرُ أَحَدُنَا , إِذَا سَقَطَتْ لُقْمَتُهُ , أَنْ يَأْخُذَهَا فَيُمِيطَ مَا كَانَ فِيهَا مِنْ أَذًى وَيَأْكُلَهَا ، وَلَا يَدَعَهَا لِلشَّيْطَانِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` دوپہر کا کھانا کھانے کے دوران ایک لقمہ ان سے گر گیا ، تو انہوں نے اسے اٹھایا ، اور اس میں لگے کچرے کو صاف کیا ، پھر اسے کھا لیا ( یہ دیکھ کر ) عجمی کسان ایک دوسرے کو آنکھوں سے اشارے کرنے لگے ، لوگوں نے کہا : اللہ امیر کا بھلا کرے ، آپ کے سامنے یہ کھانا موجود ہوتے ہوئے اس لقمے کو آپ کے اٹھانے پر یہ کسان لوگ آنکھوں سے باہم اشارے کر رہے ہیں ، وہ بولے : ان عجمیوں کی ( چہ مہ گوئیوں اور اشارے بازیوں کی ) وجہ سے میں اس بات کو ترک کرنے والا نہیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے ، ہم میں سے جب کسی کا لقمہ گر جاتا تو ہم اس سے کہتے کہ وہ اسے اٹھا لے اور اس میں لگی گندگی کو صاف کر لے پھر اسے کھا لے ، اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑ دے ا؎ ۔
وضاحت:
۱؎: یہ حدیثیں جن میں شیطان کے کھانے کا ذکر ہے اپنے ظاہری معنوں پر ہیں، اور مجازی معنی مراد نہیں ہے، اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے جو علم اپنے نبی کو دیا تھا، اس میں یہ بھی تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرشتوں اور شیاطین کا حال بھی جانتے تھے، اور ان کا پھرنا زمین میں ہے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3278
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف الإسناد والمرفوع منه صحيح من حديث جابر وأنس م , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, قال البوصيري: ’’ منقطع،قال أبو حاتم: الحسن لم يسمع من معقل بن يسار ‘‘, والحديث الآتي في سنن ابن ماجه (الأصل:3279) يُغني عنه, انوار الصحيفه، صفحه نمبر 493
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 11469 ، ومصباح الزجاجة : 1126 ) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الأطعمة 8 ( 2072 ) ( ضعیف الإسناد ) » ( حسن بصری کا سماع معقل بن یسار سے نہیں ہے ، اس لئے انقطاع کی وجہ سے یہ ضعیف ہے ، لیکن مرفوع حدیث جابر و انس رضی اللہ عنہما سے ثابت ہے )
حدیث نمبر: 3279
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا وَقَعَتِ اللُّقْمَةُ مِنْ يَدِ أَحَدِكُمْ ، فَلْيَمْسَحْ مَا عَلَيْهَا مِنَ الْأَذَى ، وَلْيَأْكُلْهَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب تم میں سے کسی کے ہاتھ سے لقمہ گر جائے ، تو اسے چاہیئے کہ اس پر جو گندگی لگ گئی ہے اسے پونچھ لے اور اسے کھا لے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3279
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/الأشربة 18 ( 2033 ) ، سنن الترمذی/الأطعمة 11 ( 1802 ) ، ( تحفة الأشراف : 2305 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/315 ) ( صحیح ) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل