سنن ابن ماجه
                            كتاب الأطعمة          — کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : الأَكْلِ مِمَّا يَلِيكَ            — باب: (برتن میں اور دستر خوان پر) اپنے قریب سے کھانے کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 3273
      حَدَّثَنَا  مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ  ، حَدَّثَنَا  عُبَيْدُ اللَّهِ  ، حَدَّثَنَا  عَبْدُ الْأَعْلَى  ، عَنْ  يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ  ، عَنْ  عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ  ، عَنْ  ابْنِ عُمَرَ  ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا وُضِعَتِ الْمَائِدَةُ فَلْيَأْكُلْ مِمَّا يَلِيهِ ، وَلَا يَتَنَاوَلْ مِنْ بَيْنِ يَدَيْ جَلِيسِهِ ".
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب دستر خوان لگایا جائے تو ہر شخص کو اس جانب سے کھانا چاہیئے جو اس سے قریب ہو ، وہ اپنے ساتھی کے سامنے سے نہ کھائے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3273
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف جدا , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, انظر الحديث الآتي (3295), عبد الأعلي بن أعين: ضعيف (تقريب: 3729), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 493
تخریج  «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 7327 ، ومصباح الزجاجة : 1124 ) ( ضعیف جدا ) » ( عبدالاعلی بن اعین نے ابن ابی کثیر سے منکر احادیث روایت کی ہے ، نیز ملاحظہ ہو : المشکاة : 4254 )
حدیث نمبر: 3274
      حَدَّثَنَا  مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ  ، حَدَّثَنَا  الْعَلَاءُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي السَّوِيَّةِ  ، حَدَّثَنِي  عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِكْرَاشٍ  ، عَنْ أَبِيهِ  عِكْرَاشِ بْنِ ذُؤَيْبٍ  ، قَالَ : أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَفْنَةٍ كَثِيرَةِ الثَّرِيدِ وَالْوَدَكِ , فَأَقْبَلْنَا نَأْكُلُ مِنْهَا ، فَخَبَطْتُ يَدِي فِي نَوَاحِيهَا ، فَقَالَ : " يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ مَوْضِعٍ وَاحِدٍ ، فَإِنَّهُ طَعَامٌ وَاحِدٌ " ، ثُمَّ أُتِينَا بِطَبَقٍ فِيهِ أَلْوَانٌ مِنَ الرُّطَبِ ، فَجَالَتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الطَّبَقِ ، وَقَالَ : " يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ حَيْثُ شِئْتَ ، فَإِنَّهُ غَيْرُ لَوْنٍ وَاحِدٍ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عکراش بن ذویب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک لگن لایا گیا جس میں بہت سا ثرید اور روغن تھا ، ہم سب اس میں سے کھانے لگے ، میں اپنا ہاتھ پیالے میں ہر طرف پھرا رہا تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” عکراش ! ایک جگہ سے کھاؤ ، اس لیے کہ یہ پورا ایک ہی کھانا ہے “ ، پھر ایک طبق لایا گیا جس میں مختلف اقسام کی تازہ کھجوریں تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ طبق میں چاروں طرف گھومنے لگا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” عکراش ! جہاں سے جی چاہے کھاؤ ، اس لیے کہ اس میں کئی طرح کی کھجوریں ہیں “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأطعمة / حدیث: 3274
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, ترمذي (1848), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 493
تخریج  «سنن الترمذی/الأطعمة 41 ( 1848 ) ، ( تحفة الأشراف : 10016 ) ( ضعیف ) » ( علاء بن فضل ضعیف راوی ہیں ، نیز ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الضعیفة ، للالبانی : 5098 )
