سنن ابن ماجه
كتاب الصيد — کتاب: شکار کے احکام و مسائل
بَابُ : النَّهْيِ عَنِ الْخَذْفِ — باب: «خذف» یعنی چھوٹی کنکریاں مارنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 3226
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ : أَنَّ قَرِيبًا لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ خَذَفَ ، فَنَهَاهُ ، وَقَالَ : إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى ، عَنِ الْخَذْفِ ، وَقَالَ : " إِنَّهَا لَا تَصِيدُ صَيْدًا ، وَلَا تَنْكَأُ عَدُوًّا ، وَلَكِنَّهَا تَكْسِرُ السِّنَّ ، وَتَفْقَأُ الْعَيْنَ " ، قَالَ : فَعَادَ ، فَقَالَ : أُحَدِّثُكَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهُ ، ثُمَّ عُدْتَ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کے ایک رشتہ دار نے کنکری ماری ، تو انہوں نے اسے منع کیا اور کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکری مارنے سے منع فرمایا ہے ، اور فرمایا ہے : ” نہ اس ( کنکری مارنے ) سے شکار ہوتا ہے ، اور نہ یہ دشمن کو زخمی کرتی ہے ، ہاں البتہ اس سے دانت ٹوٹ جاتا ہے ، اور آنکھ پھوٹ جاتی ہے “ ، اس شخص نے پھر کنکری ماری تو عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے کہا : میں تم سے حدیث بیان کر رہا ہوں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے ، اور تم پھر وہی کام کر رہے ہو ، اب میں تم سے کبھی بھی بات چیت نہیں کروں گا ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: یہ عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے غصہ سے کہا، معلوم ہوا کہ جو کوئی حدیث کو سن کر یا جان کربھی اس کے خلاف پر اصرار کرے اس سے ترک تعلق صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا طریقہ ہے، اور ابن عمر رضی اللہ عنہما نے حدیث کے خلاف ایک بات کہنے پر اپنے بیٹے کی سرزنش کی، اور ساری عمر اس سے بات نہ کرنے کی بات کہی۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الصيد / حدیث: 3226
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج «صحیح البخاری/الذبائح 5 ( 5479 ) ، الأدب 122 ( 6220 ) ، صحیح مسلم/الصید 54 ( 1954 ) ، سنن ابی داود/الأدب 168 ( 5270 ) ، ( تحفة الأشراف : 9657 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 4/84 ، 5/54 ) ، سنن الدارمی/المقدمة 40 ( 454 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3227
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَا : حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ صُهْبَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ : " نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَذْفِ ، وَقَالَ : إِنَّهَا لَا تَقْتُلُ الصَّيْدَ ، وَلَا تَنْكِي الْعَدُوَّ ، وَلَكِنَّهَا تَفْقَأُ الْعَيْنَ ، وَتَكْسِرُ السِّنَّ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکری مارنے سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے : ” اس سے نہ تو شکار مرتا ہے ، اور نہ ہی یہ دشمن کو زخمی کرتی ہے ، ہاں البتہ اس سے آنکھ پھوٹ جاتی ہے ، اور دانت ٹوٹ جاتا ہے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الصيد / حدیث: 3227
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/التفسیر 5 ( 4841 ) ، الأدب 122 ( 6220 ) ، صحیح مسلم/الصید 10 ( 1954 ) ، سنن ابی داود/الأدب 178 ( 5270 ) ، ( تحفة الأشراف : 9663 ) ، وقد أخرجہ : سنن النسائی/القسامة 33 ( 4819 ) ، مسند احمد ( 4/86 ، 5/46 ، 54 ، 55 ، 56 ، 57 ) ( صحیح ) »