سنن ابن ماجه : «باب: ہدی کے اونٹوں کی سواری کا بیان۔»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: ہدی کے اونٹوں کی سواری کا بیان۔
سنن ابن ماجه
كتاب المناسك — کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
. بَابُ : رُكُوبِ الْبُدْنِ — باب: ہدی کے اونٹوں کی سواری کا بیان۔
حدیث نمبر: 3103
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يَسُوقُ بَدَنَةً ، فَقَالَ : " ارْكَبْهَا " ، قَالَ : إِنَّهَا بَدَنَةٌ ، قَالَ : " ارْكَبْهَا وَيْحَكَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ ہدی کا اونٹ ہانک کر لے جا رہا ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اس پر سوار ہو جاؤ “ ، اس نے کہا : یہ ہدی کا اونٹ ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” سوار ہو جاؤ ، تمہارا برا ہو “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: یہ مخاطب کرنے کا ایک اسلوب ہے، بددعا مقصود نہیں اور سواری کا حکم اس لیے دیا کہ سوار ہونے میں اونٹ کو تکلیف نہیں ہوتی، امام احمد اور اصحاب حدیث کا یہی قول ہے کہ بلا عذر بھی ہدی کے اونٹ پر سوار ہونا جائز ہے، اور شافعی کے نزدیک ضرورت کے وقت جائز ہے، اس سے مقصد یہ تھا کہ مشرکوں کے اعتقاد کا رد کیا جائے جو ہدی کے جانوروں پر سواری کو برا جانتے تھے، اور بحیرہ اور سائبہ کی تعظیم کرتے تھے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب المناسك / حدیث: 3103
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 13669 ) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الحج 103 ( 1689 ) ، 112 ( 1706 ) ، الوصایا 12 ( 2755 ) ، الأدب 95 ( 6160 ) ، صحیح مسلم/الحج 65 ( 1322 ) ، سنن ابی داود/الحج 18 ( 1760 ) ، سنن النسائی/الحج 74 ( 2801 ) ، موطا امام مالک/الحج 45 ( 139 ) ، مسند احمد ( 2/254 ، 278 ، 312 ، 464 ، 474 ، 478 ، 481 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 3104
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ ، صَاحِبِ الدَّسْتُوَائِيِّ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرَّ عَلَيْهِ بِبَدَنَةٍ ، فَقَالَ : " ارْكَبْهَا " ، قَالَ : إِنَّهَا بَدَنَةٌ ، قَالَ : ارْكَبْهَا " ، قَالَ : فَرَأَيْتُهُ رَاكِبَهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُنُقِهَا نَعْلٌ .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کوئی شخص ایک اونٹ لے کر گزرا تو آپ نے فرمایا : ” اس پر سوار ہو جاؤ “ ، اس نے کہا : یہ ہدی کا اونٹ ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا : ” اس پر سوار ہو جاؤ “ ۔ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اسے دیکھا وہ اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سوار تھا ، اس کی گردن میں ایک جوتی لٹک رہی تھی ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب المناسك / حدیث: 3104
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح بخاري
تخریج «صحیح البخاری/الحج 103 ( 1690 ) ، الوصایا 12 ( 2755 ) ، الأدب 95 ( 6160 ) ، ( تحفة الأشراف : 1366 ) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الحج 65 ( 1322 ) ، سنن ابی داود/الحج 18 ( 1760 ) ، سنن النسائی/الحج 74 ( 2801 ) ، مسند احمد ( 3/99 ، 170 ، 173 ، 220 ) ، سنن الدارمی/المناسک 69 ( 1954 ) ( صحیح ) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل