سنن ابن ماجه
                            كتاب المناسك          — کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : تَأْخِيرِ رَمْيِ الْجِمَارِ مِنْ عُذْرٍ            — باب: عذر کی بناء پر کنکریاں مارنے میں دیر کرنے کا بیان۔          
              حدیث نمبر: 3036
      حَدَّثَنَا  أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ  ، حَدَّثَنَا  سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ  ، عَنْ  عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ  ، عَنْ  عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ  ، عَنْ  أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَاصِمٍ  ، عَنْ  أَبِيهِ  " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لِلرِّعَاءِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمًا ، وَيَدَعُوا يَوْمًا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کے چرواہوں کو اجازت دی کہ وہ ایک دن رمی کریں ، اور ایک دن کی رمی چھوڑ دیں ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب المناسك / حدیث: 3036
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج  «سنن ابی داود/الحج 78 ( 1975 و 1976 ) ، سنن الترمذی/الحج 108 ( 954 ، 955 ) ، سنن النسائی/الحج 225 ( 3070 ) ، ( تحفة الأشراف : 5030 ) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الحج 72 ( 218 ) ، مسند احمد ( 5/450 ) ، سنن الدارمی/المناسک 58 ( 1938 ) ( صحیح ) » 
حدیث نمبر: 3037
      حَدَّثَنَا  مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى  ، حَدَّثَنَا  عَبْدُ الرَّزَّاقِ  ، أَنْبَأَنَا  مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ  ، ح وحَدَّثَنَا  أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ  ، حَدَّثَنَا  عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ  ، عَنْ  مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ  ، حَدَّثَنِي  عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ  ، عَنْ  أَبِيهِ  ، عَنْ  أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَاصِمٍ  ، عَنْ  أَبِيهِ  ، قَالَ : " رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرِعَاءِ الْإِبِلِ فِي الْبَيْتُوتَةِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمَ النَّحْرِ ، ثُمَّ يَجْمَعُوا رَمْيَ يَوْمَيْنِ بَعْدَ النَّحْرِ ، فَيَرْمُونَهُ فِي أَحَدِهِمَا " ، قَالَ مَالِكٌ : ظَنَنْتُ أَنَّهُ قَالَ : فِي الْأَوَّلِ مِنْهُمَا ، ثُمَّ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّفْرِ .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عاصم بن عدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کے چرواہوں کو رخصت دی کہ وہ یوم النحر ( دسویں ذی الحجہ ) کو رمی کر لیں ، پھر یوم النحر کے بعد کے دو دنوں کی رمی ایک ساتھ جمع کر لیں ، خواہ گیارہویں ، بارہویں دونوں کی رمی بارہویں کو کریں ، یا گیارہویں کو بارہویں کی بھی رمی کر لیں ۱؎ ۔ مالک بن انس کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ انہوں نے کہا : پہلے دن رمی کریں پھر جس دن کوچ کرنے لگیں اس دن کر لیں ۔
وضاحت:
۱؎: کیونکہ وہ اونٹ چرانے کے لیے منیٰ سے دور چلے جاتے ہیں، ان کو روزی روٹی کے لیے منیٰ میں آنا دشوار ہے، اس لیے دونوں کی رمی ایک دن آ کر کر سکتے ہیں، مثلاً یوم النحر کو رمی کر کے چلے جائیں پھر ۱۱ ذی الحجہ کو نہ کریں،۱۲ کو آ کر دونوں دن کی رمی ایک بار لیں۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب المناسك / حدیث: 3037
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده صحيح
تخریج  «أنظر ما قبلہ ، ( تحفة الأشراف : 5030 ) ( صحیح ) » 
