سنن ابن ماجه : «باب: (جنگی) قیدیوں کو فدیہ میں دینے کا بیان۔»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: (جنگی) قیدیوں کو فدیہ میں دینے کا بیان۔
سنن ابن ماجه
كتاب الجهاد — کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
بَابُ : فِدَاءِ الأُسَارَى — باب: (جنگی) قیدیوں کو فدیہ میں دینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2846
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، قَالَا : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : " غَزَوْنَا مَعَ أَبِي بَكْرٍ هَوَازِنَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَنَفَّلَنِي جَارِيَةً مِنْ بَنِي فَزَارَةَ مِنْ أَجْمَلِ الْعَرَبِ عَلَيْهَا ، قَشْعٌ لَهَا فَمَا كَشَفْتُ لَهَا عَنْ ثَوْبٍ ، حَتَّى أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السُّوقِ ، فَقَالَ : " لِلَّهِ أَبُوكَ ! هَبْهَا لِي " ، فَوَهَبْتُهَا لَهُ ، فَبَعَثَ بِهَا فَفَادَى بِهَا أُسَارَى مِنْ أُسَارَى الْمُسْلِمِينَ كَانُوا بِمَكَّةَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ہم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ قبیلہ ہوازن سے جنگ کی ، تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے قبیلہ بنی فزارہ سے حاصل کی ہوئی ایک لونڈی مجھے بطور نفل ( انعام ) دی ، وہ عرب کے خوبصورت ترین لوگوں میں سے تھی ، اور پوستین پہنے ہوئی تھی ، میں نے اس کا کپڑا بھی نہیں کھولا تھا کہ مدینہ آیا ، بازار میں میری ملاقات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اللہ کی شان ، تمہارا باپ بھی کیا خوب آدمی تھا ! یہ لونڈی مجھے دے دو ، میں نے وہ آپ کو ہبہ کر دی ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ لونڈی ان مسلمانوں کے عوض فدیہ میں دے دی جو مکہ میں تھے ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: معلوم ہوا کہ امام کسی کو کوئی چیز دے کر پھر اس کو واپس لے لے تو بھی جائز ہے جب اس میں کوئی مصلحت ہو، آپ ﷺ نے صفیہ رضی اللہ عنہا کو پہلے دحیہ رضی اللہ عنہ کو دیا تھا پھر ان سے واپس لے لیا۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الجهاد / حدیث: 2846
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/المغازي 14 ( 1755 ) ، سنن ابی داود/الجہاد 134 ( 2697 ) ، ( تحفة الأشراف : 4515 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 4/ و 47 ، 51 ) ( صحیح ) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل