سنن ابن ماجه : «باب: ساجھے کا غلام ہو اور ساجھی دار اپنا حصہ آزاد کر دے تو ایسے غلام کا حکم۔»
کتب حدیثسنن ابن ماجهابوابباب: ساجھے کا غلام ہو اور ساجھی دار اپنا حصہ آزاد کر دے تو ایسے غلام کا حکم۔
سنن ابن ماجه
كتاب العتق — کتاب: غلام کی آ زادی کے احکام و مسائل
بَابُ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْكًا لَهُ فِي عَبْدٍ — باب: ساجھے کا غلام ہو اور ساجھی دار اپنا حصہ آزاد کر دے تو ایسے غلام کا حکم۔
حدیث نمبر: 2527
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ أَعْتَقَ نَصِيبًا لَهُ فِي مَمْلُوكٍ أَوْ شِقْصًا ، فَعَلَيْهِ خَلَاصُهُ مِنْ مَالِهِ إِنْ كَانَ لَهُ مَالٌ ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ اسْتُسْعِيَ الْعَبْدُ فِي قِيمَتِهِ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جو کوئی کسی ( مشترک ) غلام میں اپنا حصہ آزاد کر دے ، تو اس کی ذمہ داری ہے کہ اگر اس کے پاس مال ہو تو اپنے مال سے اس کو مکمل آزاد کرائے ، اور اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو غلام سے باقی ماندہ قیمت کی ادائیگی کے لیے مزدوری کرائے ، لیکن اس پر طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب العتق / حدیث: 2527
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/ الشرکة 5 ( 2492 ) ، 14 ( 2504 ) ، العتق 5 ( 2526 ، 2527 ) ، صحیح مسلم/العتق 1 ( 1503 ) ، سنن ابی داود/العتق 3 ( 3934 ) ، سنن الترمذی/الأحکام 14 ( 1348 ) ، ( تحفة الأشراف : 12211 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 2/255 ، 347 ، 426 ، 468 ، 472 ، 531 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 2528
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ أَعْتَقَ شِرْكًا لَهُ فِي عَبْدٍ أُقِيمَ عَلَيْهِ بِقِيمَةِ عَدْلٍ ، فَأَعْطَى شُرَكَاءَهُ حِصَصَهُمْ إِنْ كَانَ لَهُ مِنَ الْمَالِ مَا يَبْلُغُ ثَمَنَهُ وَعَتَقَ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَإِلَّا فَقَدْ عَتَقَ مِنْهُ مَا عَتَقَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جو شخص کسی غلام میں سے اپنے حصہ کو آزاد کر دے ، تو کسی عادل شخص سے غلام کی قیمت لگوائی جائے گی ، اور اس کے بقیہ شرکاء کے حصہ کی قیمت بھی اسے ادا کرنی ہو گی ، بشرطیکہ اس کے پاس اس قدر مال ہو جتنی غلام کی قیمت ہے ، اور اس طرح پورا غلام اس کی طرف سے آزاد ہو جائے گا ، لیکن اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو ایسی صورت میں بس اسی قدر غلام آزاد ہو گا جتنا اس نے آزاد کر دیا “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب العتق / حدیث: 2528
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: متفق عليه
تخریج «صحیح البخاری/العتق 4 ( 2522 ) ، الشرکة 5 ( 2491 ) ، 14 ( 2503 ) ، صحیح مسلم/العتق 1 ( 1501 ) ، الأإیمان 12 ( 1501 ) ، سنن ابی داود/العتق 6 ( 3940 ) ، ( تحفة الأشراف : 7604 ) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأحکام 14 ( 1346 ) ، سنن النسائی/ البیوع 104 ( 4703 ) ، موطا امام مالک/العتق 1 ( 1 ) ، مسند احمد ( 2/2 ، 15 ، 34 ، 77 ، 105 ، 112 ، 142 ، 156 ) ( صحیح ) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل