سنن ابن ماجه
                            كتاب التجارات          — کتاب: تجارت کے احکام و مسائل          
        
                            
            بَابُ : مَا لِلْعَبْدِ أَنْ يُعْطِيَ وَيَتَصَدَّقَ            — باب: غلام کسی کو کیا دے سکتا ہے اور کیا صدقہ کر سکتا ہے؟          
              حدیث نمبر: 2296
      حَدَّثَنَا  مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ  ، حَدَّثَنَا  سُفْيَانُ  ، ح وحَدَّثَنَا  عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ  ، حَدَّثَنَا  جَرِيرٌ  ، عَنْ  مُسْلِمٍ الْمُلَائِيِّ  ، سَمِعَ  أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ  ، يَقُولُ : " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجِيبُ دَعْوَةَ الْمَمْلُوكِ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غلام کی دعوت قبول کرتے تھے ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب التجارات / حدیث: 2296
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, ترمذي (1017) والحديث الآتي (4178), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 461
تخریج  « سنن الترمذی/الجنائز 32 ( 1017 ) ، ( تحفة الأشراف : 1588 ) ، ( یہ حدیث مکرر ہے ، ملاحظہ ہو : 4178 ) ( ضعیف ) » ( سند میں مسلم الملائی ضعیف راوی ہیں )
حدیث نمبر: 2297
      حَدَّثَنَا  أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ  حَدَّثَنَا  حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ  ، عَنْ  مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ  ، عَنْ  عُمَيْرٍ  مَوْلَى آبِي اللَّحْمِ ، قَالَ : كَانَ مَوْلَايَ يُعْطِينِي الشَّيْءَ ، فَأُطْعِمُ مِنْهُ ، فَمَنَعَنِي ، أَوْ قَالَ : فَضَرَبَنِي ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ سَأَلَهُ ، فَقُلْتُ : لَا أَنْتَهِي أَوْ لَا أَدَعُهُ ؟ ، فَقَالَ : " الْأَجْرُ بَيْنَكُمَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عمیر مولی آبی اللحم رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` میرے مالک مجھے کوئی چیز دیتے تو میں اس میں سے اوروں کو بھی کھلا دیتا تھا تو انہوں نے مجھ کو ایسا کرنے سے روکا یا کہا : انہوں نے مجھے مارا ، تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : یا اسی مالک نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : میں نے عرض کیا : میں اس سے باز نہیں آ سکتا ، یا میں اسے چھوڑ نہیں سکتا ( کہ مسکین کو کھانا نہ کھلاؤں ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” تم دونوں کو اس کا اجر ملے گا “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب التجارات / حدیث: 2297
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج  « صحیح مسلم/الزکاة 26 ( 1025 ) ، سنن النسائی/الزکاة 56 ( 2538 ) ، ( تحفة الأشراف : 10899 ) ( صحیح ) » 
