سنن ابن ماجه
كتاب الكفارات — کتاب: قسم اور کفاروں کے احکام و مسائل
بَابُ : مَنْ نَذَرَ أَنْ يَحُجَّ مَاشِيًا — باب: جس نے پیدل چل کر حج کرنے کی نذر مانی اس کے حکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 2134
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الرُّعَيْنِيِّ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَالِكٍ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ أَخْبَرَهُ ، أَنَّ أُخْتَهُ نَذَرَتْ أَنْ تَمْشِيَ حَافِيَةً غَيْرَ مُخْتَمِرَةٍ ، وَأَنَّهُ ذَكَرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : " مُرْهَا فَلْتَرْكَبْ وَلْتَخْتَمِرْ وَلْتَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` ان کی بہن نے نذر مانی کہ ننگے پاؤں ، ننگے سر اور پیدل چل کر حج کے لیے جائیں گی ، تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” اسے حکم دو کہ سوار ہو جائے ، دوپٹہ اوڑھ لے ، اور تین دن کے روزے رکھے “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: یعنی قسم کو توڑ دے، اور بطور کفارہ تین دن کے روزے رکھے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الكفارات / حدیث: 2134
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: ضعيف , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, سنن أبي داود (3293) ترمذي (1544) نسائي (3846), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 455
تخریج «سنن ابی داود/الأیمان 23 ( 3293 ، 3294 ) ، سنن الترمذی/الأیمان 16 ( 1544 ) ، سنن النسائی/الأیمان 32 ( 3846 ) ، ( تحفة الأشراف : 9930 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/143 ، 4/ 145 ، 149 ، 151 ) ، سنن الدارمی/النذور 2 ( 2379 ) ( ضعیف ) » ( سند میں عبید اللہ بن زحر ضعیف راوی ہے )
حدیث نمبر: 2135
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْخًا يَمْشِي بَيْنَ ابْنَيْهِ ، فَقَالَ : " مَا شَأْنُ هَذَا ؟ " ، فَقَالَ ابْنَاهُ : نَذْرٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : " ارْكَبْ أَيُّهَا الشَّيْخُ ، فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْكَ ، وَعَنْ نَذْرِكَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے کو دیکھا کہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان چل رہا ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : ” اس کا کیا معاملہ ہے “ ؟ اس کے بیٹوں نے کہا : اس نے نذر مانی ہے ، اللہ کے رسول ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” بوڑھے سوار ہو جاؤ ، اللہ تم سے اور تمہاری نذر سے بے نیاز ہے “ ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الكفارات / حدیث: 2135
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج «صحیح مسلم/النذ ر 4 ( 1643 ) ، ( تحفة الأشراف : 13948 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 2/373 ) ، سنن الدارمی/النذور 2 ( 2381 ) ( صحیح ) »