کتب حدیث ›
سنن ابن ماجه › ابواب
› باب: اگر باپ بیٹے کو کہے کہ تم اپنی بیوی کو طلاق دیدو تو اس کے حکم کا بیان۔
سنن ابن ماجه
كتاب الطلاق — کتاب: طلاق کے احکام و مسائل
بَابُ : الرَّجُلِ يَأْمُرُهُ أَبُوهُ بِطَلاَقِ امْرَأَتِهِ — باب: اگر باپ بیٹے کو کہے کہ تم اپنی بیوی کو طلاق دیدو تو اس کے حکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 2088
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ ، وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَا : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ خَالِهِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ : " كَانَتْ تَحْتِي امْرَأَةٌ وَكُنْتُ أُحِبُّهَا ، وَكَانَ أَبِي يُبْغِضُهَا ، فَذَكَرَ ذَلِكَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَرَنِي أَنْ أُطَلِّقَهَا فَطَلَّقْتُهَا " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ` میرے نکاح میں ایک عورت تھی میں اس سے محبت کرتا تھا ، اور میرے والد اس کو برا جانتے تھے ، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اسے طلاق دے دوں ، چنانچہ میں نے اسے طلاق دے دی ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الطلاق / حدیث: 2088
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: حسن , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج « سنن ابی داود/الادب 129 ( 5138 ) ، سنن الترمذی/الطلاق 13 ( 1189 ) ، ( تحفة الأشراف : 6701 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 2/42 ، 53 ، 157 ) ( حسن ) »
حدیث نمبر: 2089
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ رَجُلًا أَمَرَهُ أَبُوهُ أَوْ أُمُّهُ شَكَّ شُعْبَةُ ، أَنْ يُطَلِّقَ امْرَأَتَهُ ، فَجَعَلَ عَلَيْهِ مِائَةَ مُحَرَّرٍ ، فَأَتَى أَبَا الدَّرْدَاءِ ، فَإِذَا هُوَ يُصَلِّي الضُّحَى وَيُطِيلُهَا وَصَلَّى مَا بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ ، فَسَأَلَهُ ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ : أَوْفِ بِنَذْرِكَ وَبِرَّ وَالِدَيْكَ ، وَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ فَحَافِظْ عَلَى وَالِدَيْكَ أَوِ اتْرُكْ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابوعبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ` ایک شخص کو اس کی ماں نے یا باپ نے ( یہ شک شعبہ کو ہوا ہے ) حکم دیا کہ اپنی بیوی کو طلاق دیدے ، اس نے نذر مان لی کہ اگر اپنی بیوی کو طلاق دیدے تو اسے سو غلام آزاد کرنا ہوں گے ، پھر وہ ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کے پاس آیا ، وہ صلاۃ الضحیٰ ( چاشت کی نماز ) پڑھ رہے تھے ، اور اسے خوب لمبی کر رہے تھے ، اور انہوں نے نماز پڑھی ظہر و عصر کے درمیان ، بالآخر اس شخص نے ان سے پوچھا ، تو ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے کہا : اپنی نذر پوری کرو ، اور اپنے ماں باپ کی اطاعت کرو ۔ ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے : ” باپ جنت میں جانے کا بہترین دروازہ ہے ، اب تم اپنے والدین کے حکم کی پابندی کرو ، یا اسے نظر انداز کر دو “ ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ ماں باپ کی اطاعت ایسی عمدہ چیز ہے، جن کی اطاعت سے جنت ملتی ہے، اور ظاہر ہے کہ جنت کی آدمی کو کتنی فکر ہونی چاہئے، پس ویسے ہی ماں باپ کی اطاعت کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الطلاق / حدیث: 2089
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: إسناده حسن
تخریج « سنن الترمذی/البر و الصلة 3 ( 1900 ) ، ( تحفة الأشراف : 10948 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 5/196 ، 197 ، 6/445 ، 447 ، 451 ) ( صحیح ) »