سنن ابن ماجه
كتاب الأذان والسنة فيه — کتاب: اذان کے احکام و مسائل اورسنن
بَابُ : إِفْرَادِ الإِقَامَةِ — باب: اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 729
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ : " الْتَمَسُوا شَيْئًا يُؤْذِنُونَ بِهِ عِلْمًا لِلصَّلَاةِ ، فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ ، وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` لوگوں کو ایسی چیز کی تلاش ہوئی جس کے ذریعہ لوگوں کو نماز کے اوقات کی واقفیت ہو جائے ، تو بلال رضی اللہ عنہ کو حکم ہوا کہ وہ اذان کے کلمات دو دو بار ، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہیں ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اقامت کے کلمات ایک ایک بار بھی کہے تو کافی ہے، کیونکہ اقامت حاضرین کو سنانے کے لئے کافی ہوتی ہے، اس میں تکرار کی ضرورت نہیں، اور عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کی حدیث (طحاوی اور ابن ابی شیبہ) یہ ہے کہ فرشتے نے اذان دی، دو دو بار اور اقامت کہی دو دو بار، مگر اس سے یہ نہیں نکلتا کہ اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہنا کافی نہیں، اور محدثین کے نزدیک تو دونوں امر جائز ہیں، انہوں نے کسی حدیث کے خلاف نہیں کیا، لیکن حنفیہ پر یہ الزام قائم ہوتا ہے کہ افراد اقامت کی حدیثیں صحیح ہیں، تو افراد کو جائز کیوں نہیں سمجھتے۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأذان والسنة فيه / حدیث: 729
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح مسلم
تخریج « صحیح البخاری/الأذان 1 ( 603 ) ، 2 ( 605 ) ، 3 ( 606 ) ، صحیح مسلم/الصلاة 2 ( 378 ) ، سنن ابی داود/الصلاة 29 ( 508 ) ، سنن الترمذی/الصلاة 27 ( 193 ) ، سنن النسائی/الأذان 2 ( 628 ) ، ( تحفة الأشراف : 943 ) ، وقد أخرجہ : مسند احمد ( 3/103 ، 189 ) ، سنن الدارمی/الصلاة 6 ( 1230 ) ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 730
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : " أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ ، وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ` بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان کے کلمات دو دو بار ، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہیں ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأذان والسنة فيه / حدیث: 730
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: صحيح
تخریج « انظر ما قبلہ ( صحیح ) »
حدیث نمبر: 731
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدٍ عَمَّارُ بْنُ سَعْدٍ ، مُؤَذِّنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ : أَنَّ " أَذَانَ بِلَالٍ كَانَ مَثْنَى مَثْنَى ، وَإِقَامَتَهُ مُفْرَدَةٌ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ` بلال رضی اللہ عنہ اذان کے کلمات دو دو بار ، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہتے تھے ۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأذان والسنة فيه / حدیث: 731
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, قال البوصيري: ’’ ھذا إسناد ضعيف لضعف أولاد سعد القرظ: عمار وسعد و عبدالرحمن ‘‘, وانظر الحديث السابق (710), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 404
تخریج « تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 3826 ، ومصباح الزجاجة : 271 ) ( صحیح ) » ( اسناد میں ضعف ہے کیونکہ اولاد سعد مجاہیل ہیں ، لیکن اصل حدیث صحیح ہے ، اور اس کا معنی صحیح بخاری میں ہے )
حدیث نمبر: 732
حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنِي مُعَمَّرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، حَدَّثَنِي أَبِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، قَالَ : " رَأَيْتُ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثْنَى مَثْنَى ، وَيُقِيمُ وَاحِدَةً " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´ابورافع کہتے ہیں کہ` میں نے بلال رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اذان دیتے دیکھا ، وہ اذان کے کلمات دو دو بار کہہ رہے تھے ، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار ۱؎ ۔
وضاحت:
۱؎: ان احادیث سے طحاوی اور ابن جوزی کی یہ روایت باطل ہو گئی کہ بلال رضی اللہ عنہ اقامت کے کلمات دو دو بار کہتے رہے یہاں تک کہ فوت ہو گئے، یعنی ایک ایک بار اقامت کے کلمات انہوں نے کہے، کیونکہ یہ شہادت ہے نفی پر اور یہ جائز ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ نے کبھی اقامت کے کلمات ایک ایک بار بھی کہے ہوں، اور کبھی دو دو بار اور اس راوی نے ایک ایک بار کہنا نہ سنا ہو، اور اس صورت میں دونوں طرح کی روایتوں میں توفیق و تطبیق ہو جائے گی۔
حوالہ حدیث سنن ابن ماجه / كتاب الأذان والسنة فيه / حدیث: 732
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح لغيره , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, قال البوصيري: ’’ ھذا إسناد ضعيف لإتفاقھم علي ضعف معمر بن محمد بن عبيداللّٰه وأبيه محمد ‘‘ (وانظرالحديث السابق: 449), محمد بن عبيداللّٰه: ضعيف عندالجمھور (مجمع الزوائد 114/6), انوار الصحيفه، صفحه نمبر 404
تخریج « تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 12024 ، ومصباح الزجاجة : 272 ) ( صحیح ) » ( سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے ، ورنہ اس کی سند میں معمر بن محمد ضعیف ہیں )