سنن ابي داود : «باب: شرک کی سر زمین میں رہائش اختیار کرنا کیسا ہے؟»
کتب حدیثسنن ابي داودابوابباب: شرک کی سر زمین میں رہائش اختیار کرنا کیسا ہے؟
باب فِي الإِقَامَةِ بِأَرْضِ الشِّرْكِ باب: شرک کی سر زمین میں رہائش اختیار کرنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 2787
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنُ سُفْيان ، حَدَّثَنَا يَحْيى بْنُ حَسَّانَ ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا جَعْفَر بْنُ سَعْدِ بْنُ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُب ،حدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِيهِ سُلَيْمَانَ بْنِ سَمُرَةَ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُب ، أَمَّا بَعْدُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ جَامَعَ المُشْرِكَ ، وَسَكَنَ مَعَهُ فَإِنَّهُ مِثْلُهُ " .
ڈاکٹر عبدالرحمٰن فریوائی
´سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں` «أما بعد» ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جو شخص مشرک کے ساتھ میل جول رکھے اور اس کے ساتھ رہے تو وہ اسی کے مثل ہے ۱؎ “ ۔
وضاحت:
۱؎: یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تغلیظاً اور تشدیداً فرمایا تاکہ آدمی مشرک کی صحبت سے بچے یا مراد یہ ہے کہ جب اس کے ساتھ رہے گا تو اسی کی طرح ہو جائے گا کیونکہ صحبت کا اثر یقینی طور پر پڑتا ہے۔
حوالہ حدیث سنن ابي داود / كتاب الجهاد / حدیث: 2787
درجۂ حدیث شیخ الألبانی: صحيح , شیخ زبیر علی زئی: ضعيف, إسناده ضعيف, خبيب : مجهول،وجعفر : ضعيف كما, وللحديث شواھد ضعيفة, انوار الصحيفه، صفحه نمبر 100
تخریج « تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4621)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/السیر 42 (1605) (حسن لغیرہ) (سند میں متعدد ضعیف ہیں لیکن دوسرے طریق جس کی تخریج حاکم نے کی ہے سے تقویت پاکر یہ حسن ہے(المستدرک 1/141-142) ( ملاحظہ ہو الصحیحة: 2330) »

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل