کتب حدیث ›
مصنف ابن ابي شيبه › ابواب
› باب: مقصورہ ( امام اور خطیب کے لئے مخصوص کمرے ) میں نمار کے جواز کا حکم
من كان يكره أن يصلي قاعدا إلا من عذر
باب: مقصورہ ( امام اور خطیب کے لئے مخصوص کمرے ) میں نمار کے جواز کا حکم
حدیث نمبر: 4677
٤٦٧٧ - حدثنا أبو بكر قال: حدثنا (١) عبدة عن عبيد الله عن نافع قال: ما رأيت ابن عمر يصلي جالسا إلا من مرض (٢).
اردو ترجمہ
حضرت نافع فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کو سوائے بیماری کے کبھی بیٹھ کر نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔
حوالہ حدیث مصنف ابن ابي شيبه / سجود السهو والعمل في الصلاة / حدیث: 4677
تخریج (مصنف ابن ابي شيبه: ترقيم سعد الشثري 4677، ترقيم محمد عوامة 4639)
حدیث نمبر: 4678
٤٦٧٨ - حدثنا معتمر عن مبارك عن عبد الله بن مسلم بن يسار عن أبيه قال: إني لأكره أن يراني الله أصلي له قاعدا من غير مرض.
اردو ترجمہ
حضرت مسلم بن یسار فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے اس حال میں دیکھیں کہ میں بغیر بیماری کے اس کے لئے بیٹھ کر نماز پڑھوں۔
حوالہ حدیث مصنف ابن ابي شيبه / سجود السهو والعمل في الصلاة / حدیث: 4678
تخریج (مصنف ابن ابي شيبه: ترقيم سعد الشثري 4678، ترقيم محمد عوامة 4640)
حدیث نمبر: 4679
٤٦٧٩ - حدثنا وكيع قال (حدثنا) (١) سفيان عن عمرو بن ميمون (بن مهران) (٢) عن أبيه أنه سئل ما حد المريض أن يصلي جالسا فقال: حده لو كانت (دنيا) (٣) تعرض له لم يقم إليها.
اردو ترجمہ
حضرت میمون بن مہران سے سوال کیا گیا کہ مرض کی وہ کون سی حالت ہے جس میں بیٹھ کر نماز پڑھنے کی گنجائش ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ مریض اس حال کو پہنچ جائے کہ اگر ساری دنیا بھی اسے پیش کی جائے تو وہ اسے حاصل کرنے کے لئے کھڑا نہ ہوسکے۔
حوالہ حدیث مصنف ابن ابي شيبه / سجود السهو والعمل في الصلاة / حدیث: 4679
تخریج (مصنف ابن ابي شيبه: ترقيم سعد الشثري 4679، ترقيم محمد عوامة 4641)