کتب حدیث ›
صحيح ابن خزيمه › ابواب
› باب: کم مال والا شخص اپنی ضروریات کے لئے رکھ کر باقی صدقہ کردے تو اس کی فضیلت کا بیان
(140) بَابُ صَدَقَةِ الْمُقِلِّ إِذَا أَبْقَى لِنَفْسِهِ قَدْرَ حَاجَتِهِ.
باب: کم مال والا شخص اپنی ضروریات کے لئے رکھ کر باقی صدقہ کردے تو اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2443
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلانَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " سَبَقَ دِرْهَمٌ مِائَةَ أَلْفٍ " ، قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، كَيْفَ يَسْبِقُ دِرْهَمٌ مِائَةَ أَلْفٍ ؟ قَالَ : " رَجُلٌ كَانَ لَهُ دِرْهَمَانِ ، فَأَخَذَ أَحَدَهُمَا فَتَصَدَّقَ بِهِ ، وَآخَرُ لَهُ مَالٌ كَثِيرٌ ، فَأَخَذَ مِنْ عَرَضِهَا مِائَةَ أَلْفٍ "
محمد اجمل بھٹی حفظہ اللہ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ایک درہم ایک لاکھ درہم پر سبقت لے گیا ۔ “ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ایک درہم ایک لاکھ درہم پر کیسے سبقت لے گیا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ایک شخص کے پاس صرف دو درہم تھے تو اُس نے ایک درہم صدقہ کردیا ۔ جبکہ دوسرے شخص کے پاس کثیر مال و دولت تھا تو اُس نے اس میں سے ایک لاکھ درہم صدقہ کیا ۔ “
حوالہ حدیث صحيح ابن خزيمه / جماع أبواب صدقة التطوع / حدیث: 2443
تخریج اسناده حسن