صحيح ابن خزيمه : «اس نماز کا بیان جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ کی طرف ہجرت سے پہلے بیت المقدس کی طرف منہ کرکے پڑھی جاتی تھی کیونکہ اس وقت قبلہ بیت المقد س تھا ، کعبہ نہیں تھا»
کتب حدیثصحيح ابن خزيمهابوابباب: اس نماز کا بیان جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ کی طرف ہجرت سے پہلے بیت المقدس کی طرف منہ کرکے پڑھی جاتی تھی کیونکہ اس وقت قبلہ بیت المقد س تھا ، کعبہ نہیں تھا
‏(‏67‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الصَّلَاةِ كَانَتْ إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ قَبْلَ هِجْرَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَدِينَةِ، إِذِ الْقِبْلَةُ فِي ذَلِكَ الْوَقْتِ بَيْتُ الْمَقْدِسِ لَا الْكَعْبَةُ باب: اس نماز کا بیان جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ کی طرف ہجرت سے پہلے بیت المقدس کی طرف منہ کرکے پڑھی جاتی تھی کیونکہ اس وقت قبلہ بیت المقد س تھا ، کعبہ نہیں تھا
حدیث نمبر: 428
محمد اجمل بھٹی حفظہ اللہ
حضرت ابواسحاق کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا براء رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا، وہ فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں سولہ ماہ یا سترہ ماہ بیت المقدس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھی، پھر ہمیں کعبہ کی طرف موڑ دیا گیا ۔
حوالہ حدیث صحيح ابن خزيمه / جماع أبواب الأذان والإقامة / حدیث: 428
تخریج صحيح مسلم
حدیث نمبر: 429
نَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى ، نا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ : وَحَدَّثَنِي مَعْبَدُ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، وَكَانَ مِنْ أَعْلَمِ الأَنْصَارِ ، حَدَّثَنِي ، أَنَّ أَبَاهُ كَعْبًا ، حَدَّثَهُ ، وَخَبَرُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ فِي خُرُوجِ الأَنْصَارِ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فِي بَيْعَةِ الْعَقَبَةِ ، وَذَكَرَ فِي الْخَبَرِ أَنَّ الْبَرَاءَ بْنَ مَعْرُورٍ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنِّي خَرَجْتُ فِي سَفَرِي هَذَا وَقَدْ هَدَانِي اللَّهُ لِلإِسْلامِ ، فَرَأَيْتُ أَلا أَجْعَلَ هَذِهِ الْبِنْيَةَ مِنِّي بِظَهْرٍ ، فَصَلَّيْتُ إِلَيْهَا ، وَقَدْ خَالَفَنِي أَصْحَابِي فِي ذَلِكَ حَتَّى وَقَعَ فِي نَفْسِي مِنْ ذَلِكَ شَيْءٌ ، فَمَاذَا تَرَى ؟ قَالَ : " قَدْ كُنْتَ عَلَى قِبْلَةٍ لَوْ صَبَرْتَ عَلَيْهَا " ، قَالَ : فَرَجَعَ الْبَرَاءُ إِلَى قِبْلَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَصَلَّى مَعَنَا إِلَى الشَّامِ
محمد اجمل بھٹی حفظہ اللہ
حضرت محمد بن اسحاق رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مجھے انصار کے سب سے بڑے عالم حضرت معبد بن کعب بن مالک نے حدیث بیان کی کہ انہیں ان کے والد محترم سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے انصار کے مدینہ منوّرہ سے مکّہ مکرمہ بیعت عقبہ کے لئے جانے کی خبر بیان کی اور اس خبر میں یہ بھی بتایا کہ سیدنا براﺀ بن معرور رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ میں اس سفر میں نکلا اور مجھے اللہ تعالیٰ نے اسلام کی ہدایت نصیب فرمائی تو میں نے یہ خیال کیا کہ میں اس عمارت ( کعبہ شریف ) کی طرف اپنی پشت نہیں کروں گا ، لہٰذا میں نے اس کی طرح مُنہ کر کے نماز پڑھی ہے اور میرے ساتھیوں نے اس میں میری مخالفت کی ہے حتیٰ کہ میں نے اسے بُرا محسوس کیا ہے ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ارشاد فرماتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” بلاشبہ میں ایک قبلہ پر ہوں ( اس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھ رہا ہوں ) اگر تم اسی پر صبر کرو تو بہتر ہے۔ “ کہتے ہیں کہ لہٰذا سیدنا براء رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ کی طرف رجوع کر لیا اور ہمارے ساتھ شام ( بیت المقدس ) کی طرف مُنہ کر کے نمازادا کی ۔
حوالہ حدیث صحيح ابن خزيمه / جماع أبواب الأذان والإقامة / حدیث: 429
تخریج اسناده حسن

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل