صحيح ابن خزيمه : «اس بات کی دلیل کا بیان کہ وضو صرف یقینی حدث ہی سے واجب ہوتا ہے»
کتب حدیثصحيح ابن خزيمهابوابباب: اس بات کی دلیل کا بیان کہ وضو صرف یقینی حدث ہی سے واجب ہوتا ہے
‏(‏19‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْوُضُوءَ لَا يَجِبُ إِلَّا بِيَقِينِ حَدَثٍ؛ باب: اس بات کی دلیل کا بیان کہ وضو صرف یقینی حدث ہی سے واجب ہوتا ہے
حدیث نمبر: Q25
إِذِ الطَّهَارَةُ بِيَقِينٍ لَا تَزُولُ بِشَكٍّ وَارْتِيَابٍ، وَإِنَّمَا يَزُولُ الْيَقِينُ بِالْيَقِينِ، فَإِذَا كَانَتِ الطَّهَارَةُ قَدْ تَقَدَّمَتْ بِيَقِينٍ لَمْ تُبْطَلِ الطَّهَارَةُ إِلَّا بِيَقِينِ حَدَثٍ
محمد اجمل بھٹی حفظہ اللہ
کیونکہ یقینی طہارت شک و شبہ سے زائل نہیں ہوتی، یقین تو یقین ہی سے زائل ہوتا ہے، لہذا پہلے سے موجو یقینی طہارت یقینی حدث ہی سے باطل ہوگی۔
حوالہ حدیث صحيح ابن خزيمه / جماع أبواب الأحداث الموجبة للوضوء / حدیث: Q25
حدیث نمبر: 25
محمد اجمل بھٹی حفظہ اللہ
سیدنا عبدالله بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آدمی کے متعلق پوچھا جو نماز کے دوران کچھ محسوس کرتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” وہ ( نماز توڑ کر ) نہ پھرے حتیٰ کہ ( ہوا خارج ہونے ) کی آواز سن لے یا بو محسوس کر لے۔ “
حوالہ حدیث صحيح ابن خزيمه / جماع أبواب الأحداث الموجبة للوضوء / حدیث: 25
تخریج «صحيح بخاري ، كتاب الوضوء ، باب من لا يتوضأ من الشك حتى يستيقن ، رقم: 137 ، 177 ، 2056 ، ومسلم رقم: 361 ، ابو داؤد رقم: 176 ، الترمذي رقم: 513 ، أحمد: 40/4»

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل