فہرستِ ابواب
إِذَا تَقَارَبَ الزَّمَانُ انْتَقَى الْمَوْتُ خِيَارَ أُمَّتِي
باب: جب زمانہ (قیامت کے ) بالکل قریب ہوگا تو موت میری امت کے بہترین لوگوں کو ختم کر دے گی
حدیث 1404–1405
إِذَا اشْتَكَى الْمُؤْمِنُ أَخْلَصَهُ ذَلِكَ مِنَ الذُّنُوبِ
باب: جب مومن کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ اسے گناہوں سے صاف کر دیتی ہے
حدیث 1406–1407
إِذَا أَرَادَ اللَّهُ إِنْفَاذَ قَضَائِهِ وَقَدَرِهِ سَلَبَ ذَوِي الْعُقُولِ عُقُولَهُمْ
باب: اللہ تعالیٰ جب اپنا فیصلہ اور تقدیر نافذ فرمانا چاہتا ہے تو عقل والوں کی عقلیں سلب کر لیتا ہے
حدیث 1408–1408
كَفَى بِالسَّلَامَةِ دَاءً
باب: سلامتی کے لیے بیماری کافی ہے
حدیث 1409–1409
كَفَى بِالْمَوْتِ وَاعِظًا
باب: وعظ و نصیحت کے لیے موت کافی ہے
حدیث 1410–1410
كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَقُوتُ
باب: آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ جن کی خوراک کا ذمہ دار ہے انہیں ضائع کر دے
حدیث 1411–1413
كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يَقُولَ فِي أَخِيهِ مَا هُوَ فِيهِ
باب: آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے بھائی کے بارے میں وہ بات کہے جو اس میں پائی جاتی ہو
حدیث 1414–1414
كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُحَدِّثَ بِكُلِّ مَا سَمِعَ
باب: آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات آگے بیان کر دے
حدیث 1415–1416
كَفَى بِالْمَرْءِ سَعَادَةً أَنْ يُوثَقَ بِهِ فِي أَمْرِ دِينِهِ وَدُنْيَاهُ
باب: آدمی کے سعادت مند ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ اس کے دینی اور دنیاوی کام میں اس پر بھروسا کیا جائے
حدیث 1417–1417
رُبَّ مُبَلَّغٍ أَوْعَى مِنْ سَامِعٍ
باب: بعض اوقات جس شخص کو حدیث پہنچائی جاتی ہے وہ ( براہ راست ) سننے والے سے زیادہ یادر کھنے والا ہوتا ہے
حدیث 1418–1420
رُبَّ حَامِلِ فِقْهٍ إِلَى مَنْ هُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ
باب: بعض اوقات حامل فقہ ایسا بھی ہوتا ہے جو اپنے سے بڑھ کر فقیہ تک پہنچا دیتا ہے
حدیث 1421–1421
رُبَّ حَامِلِ حِكْمَةٍ إِلَى مَنْ هُوَ لَهَا أَوْعَى مِنْهُ
باب: بعض اوقات حامل حکمت و دانائی ایسا بھی ہوتا ہے جو اپنے سے بڑھ کر اس کو محفوظ رکھنے والے تک پہنچا دیتا ہے
حدیث 1422–1422
أَلَا رُبَّ نَفْسٍ طَاعِمَةٍ نَاعِمَةٍ فِي الدُّنْيَا جَائِعَةٍ عَارِيَةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
باب: سنو ! کتنی ہی جانیں ایسی ہیں جو دنیا میں تو خوب کھانے پینے والی ، ناز و نعمت میں رہنے والی ہیں لیکن قیامت کے دن بھوکی ننگی ہوں گی
حدیث 1423–1423
رُبَّ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ قِيَامِهِ إِلَّا السَّهَرُ
باب: کتنے ہی قیام کرنے والے ایسے ہیں جنہیں سوائے رات بھر جاگنے کے کچھ نہیں ملتا
حدیث 1424–1426
وَرُبَّ طَاعِمٍ شَاكِرٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ صَائِمٍ صَابِرٍ
باب: کتنے ہی کھانا کھا کر شکر ادا کرنے والے ایسے ہیں جو اجر میں روزہ رکھ کر صبر کرنے والوں سے بڑھ کر ہیں
حدیث 1427–1427
لَوْلَا أَنَّ السُّؤَّالَ يَكْذِبُونَ مَا قُدِّسَ مَنْ رَدَّهُمْ
باب: اگر سائل جھوٹ نہ بولتے تو انہیں خالی ہاتھ لوٹانے والے عذاب سے کبھی محفوظ نہ رہتے
حدیث 1428–1428
لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا
باب: اگر تمہیں معلوم ہو جاتا جو میں جانتا ہوں تو تم کم ہنتے اور زیادہ روتے
حدیث 1429–1433
لَوْ تَعْلَمُ الْبَهَائِمُ مِنَ الْمَوْتِ مَا يَعْلَمُ ابْنُ آدَمَ مَا أَكَلْتُمْ سَمِينًا
باب: اگر چوپائے موت کو جان لیں جیسے ابن آدم جانتا ہے تو تم کسی موٹے جانور کو نہ کھاؤ
حدیث 1434–1434
لَوْ نَظَرْتُمْ إِلَى الْأَجَلِ وَمَسِيرِهِ لَأَبْغَضْتُمُ الْأَمَلَ وَغُرُورَهُ "
باب: اگر تم موت اور اس کی رفتار کو دیکھ لو تو امید اور اس کے دھوکے سے ضرور نفرت کرنے لگو
حدیث 1435–1436
لَوْ كَانَ الْمُؤْمِنُ فِي جُحْرِ فَأْرَةٍ لَقَيَّضَ اللَّهُ لَهُ فِيهِ مَنْ يُؤْذِيهِ
باب: اگر مومن چوہے کے بل میں بھی ہو تو وہاں بھی اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایذا رساں پیدا کر دے گا
حدیث 1437–1438
لَوْ كَانَتِ الدُّنْيَا تَزِنُ عِنْدَ اللَّهِ جُنَاحَ بَعُوضَةٍ مَا سَقَى كَافِرًا مِنْهَا شَرْبَةَ مَاءٍ
باب: اگر اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک اس دنیا کا وزن مچھر کے ایک پر جتنا بھی ہوتا تو وہ کسی کافر کو اس میں سے پانی کا ایک گھونٹ بھی نصیب نہ کرتا
حدیث 1439–1440
لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَيْنِ مِنْ مَالٍ لَابْتَغَى إِلَيْهِمَا ثَالِثًا
باب: بے شک ابن آدم کے پاس اگر مال کی (بھری ہوئی) دو وادیاں ہوں تو وہ ان کے ساتھ ضرور تیسری وادی بھی تلاش کرے گا
حدیث 1441–1443
لَوْ أَنَّكُمْ تَتَوَكَّلُونَ عَلَى اللَّهِ حَقَّ تَوَكُّلِهِ
باب: اگر واقعی تم اللہ پر اس طرح بھروسا کرو جیسے اس پر بھروسا کرنے کا حق ہے
حدیث 1444–1445
لَوْ لَمْ تُذْنِبُوا لَجَاءَ اللَّهُ بِقَوْمٍ يُذْنِبُونَ فَيَغْفِرُ لَهُمْ وَيُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ
باب: اگر تم گناہ نہ کرتے تو اللہ تعالیٰ ٰ (تمہاری جگہ ) ایسی قوم لے آتا جو گناہ کرتی تو وہ انہیں بخشش دیتا اور جنت میں داخل کر دیتا
حدیث 1446–1446
لَوْ لَمْ تُذْنِبُوا لَخَشِيتُ عَلَيْكُمْ مَا هُوَ أَشَدُّ مِنْ ذَلِكَ، الْعُجْبَ الْعُجْبَ
باب: اگر تم گناہ نہ کرتے تو مجھے تم پر اس ( گناہ کے وبال ) سے بھی سخت چیز کا ڈر تھا ( اور وہ ہے ) فخر و غرور
حدیث 1447–1447
يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي
باب: اللہ عزوجل نے فرمایا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں جو وہ میرے بارے میں رکھتا ہے
حدیث 1448–1448
وَجَبَتْ مَحَبَّتِي لِلْمُتَحَابِّينَ فِيَّ
باب: میری محبت ان لوگوں کے لیے واجب ہوگئی جو میری خاطر آپس میں محبت کرتے ہیں
حدیث 1449–1450
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ حِصْنِي، فَمَنْ دَخَلَهُ أَمِنَ عَذَابِي
باب: «لا الٰه الا الله» میرا قلعہ ہے جو اس میں داخل ہو گیا وہ میرے عذاب سے محفوظ رہے گا
حدیث 1451–1451
اشْتَدَّ غَضَبِي عَلَى مَنْ ظَلَمَ مَنْ لَا يَجِدُ نَاصِرًا غَيْرِي
باب: مجھے اس شخص پر سخت غصہ آتا ہے جو کسی ایسے آدمی پر ظلم کرے جو میرے سوا اپنا کوئی مددگار نہ پاتا ہو
حدیث 1452–1452
يَا دُنْيَا مُرِّي عَلَى أَوْلِيَائِي، لَا تَحْلَوْلِي لَهُمْ فَتَفْتِنِيهِمْ
باب: اے دنیا ! تو میرے دوستوں کے لیے کڑوی ہو جا ، ان کے لیے میٹھی نہ ہونا ور نہ تو انہیں فتنہ میں ڈال دے گی
حدیث 1453–1453
يَا دُنْيَا اخْدُمِي مَنْ خَدَمَنِي وَأَتْعِبِي مَنْ خَدَمَكِ
باب: اے دنیا ! تو اس کی خادم بن جا جو میرا خادم بنے اور اسے دنیا ! تو اس کو تھکا دے جو تیرا خادم بنے
حدیث 1454–1454
«مَنْ شَغَلَهُ ذَكَرِي عَنْ مَسْأَلَتِي أَعْطَيْتُهُ أَفْضَلَ مَا أُعْطِي السَّائِلِينَ»
باب: جس شخص کو میرے ذکر نے مجھ سے سوال کرنے سے مشغول و مصروف رکھا میں اسے اس سے بہتر دوں گا جو میں سوال کرنے والوں کو دیتا ہوں
حدیث 1455–1455
مَنْ أَهَانَ لِي وَلِيًّا فَقَدْ بَارَزَنِي بِالْمُحَارَبَةِ، وَمَا رَدَدْتُ فِي شَيْءٍ أَنَا فَاعِلُهُ مَا رَدَدْتُ فِي قَبْضِ نَفْسِ عَبْدِي الْمُؤْمِنِ
باب: جس نے میرے کسی ولی کی اہانت کی تو بے شک اس نے مجھے کھلے عام جنگ کی دعوت دی اور میں کسی چیز میں جسے میں کرنے والا ہوں اتنا تردد نہیں کرتا جتنا اپنے مومن بندے کی روح قبض کرنے میں کرتا ہوں
حدیث 1456–1457
وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي الْمُؤْمِنُ بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا، وَلَا تَعَبَّدَ لِي بِمِثْلِ أَدَاءِ مَا افْتَرَضْتُهُ عَلَيْهِ، يَا مُوسَى إِنَّهُ لَمْ يَتَصَنَّعِ الْمُتَصَنِّعُونَ لِي بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا
باب: میرے مؤمن بندے نے دنیا میں زہد جیسا میرا قرب حاصل نہیں کیا اور اس چیز کی ادائیگی جیسی میری عبادت نہیں کی جو میں نے اس پر فرض کی ہے۔ اے موسیٰ حقیقت یہی ہے کہ میرے لئے تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا
حدیث 1458–1460
هَذَا دِينٌ ارْتَضَيْتُهُ لِنَفْسِي، وَلَنْ يُصْلِحَهُ إِلَّا السَّخَاءُ وَحُسْنُ الْخُلُقِ
باب: میں نے اس دین کو اپنے لیے چن لیا ہے اور اس کو سخاوت اور حسن خلق کے علاوہ کوئی چیز درست نہیں رکھ سکتی
حدیث 1461–1461
إِذَا وَجَّهْتُ إِلَى عَبْدٍ مِنِ عَبِيدِي مُصِيبَةً فِي بَدَنِهِ أَوْ مَالِهِ وَوَلَدِهِ ثُمَّ اسْتَقْبَلَ ذَلِكَ بِصَبِرٍ جَمِيلٍ
باب: جب میں اپنے بندوں میں سے کسی بندے کی طرف اس کے بدن ، مال یا اولاد میں کوئی مصیبت بھیجوں پھر وہ صبر جمیل کے ساتھ اس کا استقبال کرے
حدیث 1462–1462
الْكِبْرِيَاءُ رِدَائِي وَالْعَظَمَةُ إِزَارِي
باب: بڑائی میری چادر ہے اور عظمت میرا ازار ہے
حدیث 1463–1465
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ
باب: اے اللہ ! بے شک میں ایسے علم سے تیرہ پناہ چاہتا ہوں جو نفع مند نہ ہو
حدیث 1466–1468
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَضِلَّ أَوْ أُضَلَّ
باب: اے اللہ ! بے شک میں اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ گمراہ ہو جاؤں یا گمراہ کیا جاؤں
حدیث 1469–1469
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ تَعْجِيلَ عَافِيَتِكَ
باب: اے اللہ ! بے شک میں تجھ سے تیری جلد عافیت سوال کرتا ہوں
حدیث 1470–1470
اللَّهُمَّ خِرْ لِي وَاخْتَرْ لِي
باب: اے اللہ ! میرے لیے بھلائی فرما اور میرے لیے بھلائی ہی کا انتخاب کیجیے
حدیث 1471–1471
اللَّهُمَّ حَسَّنْتَ خَلْقِي فَحَسِّنْ خُلُقِي
باب: اے اللہ ! تو نے میری صورت اچھی بنائی ہے تو میری سیرت بھی اچھی بنا دے
حدیث 1472–1473
اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي
باب: اے اللہ ! بے شک تو معاف کرنے والا ہے معاف کرنے کوپسند کرتا ہے لہٰذا مجھے معاف فرما دے
حدیث 1474–1478
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا أَخْطَأْتُ وَمَا تَعَمَّدْتُ
باب: اے اللہ ! میرے وہ گناہ معاف فرما جو میں نے غلطی سے کیے اور جو جان بوجھ کر کیے ، جو چھپ کر کیے اور جو علانیہ کیے ، جو لا علمی میں کیے اور جو جانتے بوجھتے ہوئے کیے
حدیث 1479–1480
اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا، وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا "
باب: اے اللہ ! میرے نفس کو اس کا تقویٰ عطا فرما اور اسے پاک کر دے تو اسے سب سے بہتر پاک وصاف کرنے والا ہے
حدیث 1481–1481
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ وَأَدْرَأُ بِكَ فِي نُحُورِهِمْ
باب: اے اللہ ! بے شک میں ان (دشمنوں ) کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور تجھی کو ان کے مقابلے میں پیش کرتا ہوں
حدیث 1482–1482
بِكَ أُحَاوِلُ وَبِكَ أُقَاتِلُ وَبِكَ أَصُولُ
باب: (اے اللہ ! ) میں تیری ہی مدد سے چلتا پھرتا ہوں ، تیری ہی مدد سے لڑائی کرتا ہوں اور تیری ہی مدد سے حملہ آور ہوتا ہوں
حدیث 1483–1483
اللَّهُمَّ وَاقِيَةً كَوَاقِيَةِ الْوَلِيدِ "
باب: اے اللہ ! ولید کے بچانے کی طرح بچا
حدیث 1484–1487
اللَّهُمَّ أَذَقْتَ أَوَّلَ قُرَيْشٍ نَكَالًا فَأَذِقْ آخِرَهُمْ نَوَالًا
باب: اے اللہ ! (بدر و احزاب میں ) تو نے قریش کے پہلے لوگوں کو عذاب چکھایا تھا اب ان کے بعد والوں کو انعام واکرام سے نواز دے
حدیث 1488–1488
اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا
باب: اے اللہ ! میری امت کے لیے اس کے صبح کے وقت میں برکت فرما
حدیث 1489–1494
إِلَيْكَ انْتَهَتِ الْأَمَانِيُّ يَا صَاحِبَ الْعَافِيَةِ
باب: اے عافیت والے ! تمام آرزوئیں تجھی پر منتہٰی ہوتی ہیں
حدیث 1495–1495
رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي
باب: پروردگار ! میری توبہ قبول فرما ، میرے گناہ دھو ڈال
حدیث 1496–1496
اللَّهُمَّ بِكَ انْتَشَرْتُ، وَإِلَيْكَ تَوَجَّهْتُ، وَبِكَ اعْتَصَمْتُ
باب: اے اللہ ! میں تیری توفیق سے اٹھا ، تیری طرف متوجہ ہوا اور تجھی کو مضبوطی سے تھاما
حدیث 1497–1497
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِيشَةً سَوِيَّةً، وَمِيتَةً نَقِيَّةً، وَمَرَدًّا غَيْرَ مُخْزٍ وَلَا فَاضِحٍ
باب: اے اللہ ! بے شک میں تجھ سے اعتدال والی زندگی ، صاف ستھری موت اور ایسی عاقبت کا سوال کرتا ہوں جس میں کوئی ذلت ورسوائی نہ ہو
حدیث 1498–1499