صحيح البخاري : فہرست ابواب

فہرستِ ابواب

بَابُ بَدْءُ الأَذَانِ:

باب: اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی۔

حدیث 603–604

بَابُ الأَذَانُ مَثْنَى مَثْنَى:

باب: اس بارے میں کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ دہرائے جائیں۔

حدیث 605–606

بَابُ الإِقَامَةُ وَاحِدَةٌ، إِلاَّ قَوْلَهُ قَدْ قَامَتِ الصَّلاَةُ:

باب: اس بارے میں کہ سوائے «قد قامت الصلاة» کے اقامت کے کلمات ایک ایک دفعہ کہے جائیں۔

حدیث 607–607

بَابُ فَضْلِ التَّأْذِينِ:

باب: اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں۔

حدیث 608–608

بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ بِالنِّدَاءِ:

باب: اس بیان میں کہ اذان بلند آواز سے ہونی چاہیے۔

حدیث 609–609

بَابُ مَا يُحْقَنُ بِالأَذَانِ مِنَ الدِّمَاءِ:

باب: اذان کی وجہ سے خون ریزی رکنا۔

حدیث 610–610

بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا سَمِعَ الْمُنَادِي:

باب: اس بارے میں کہ اذان کا جواب کس طرح دینا چاہیے۔

حدیث 611–613

بَابُ الدُّعَاءِ عِنْدَ النِّدَاءِ:

باب: اذان کی دعا کے بارے میں۔

حدیث 614–614

بَابُ الاِسْتِهَامِ فِي الأَذَانِ:

باب: اذان کے لیے قرعہ ڈالنے کا بیان۔

حدیث 615–615

بَابُ الْكَلاَمِ فِي الأَذَانِ:

باب: اذان کے دوران بات کرنے کے بیان میں۔

حدیث 616–616

بَابُ أَذَانِ الأَعْمَى إِذَا كَانَ لَهُ مَنْ يُخْبِرُهُ:

باب: اس بیان میں کہ نابینا شخص اذان دے سکتا ہے اگر اسے کوئی وقت بتانے والا آدمی موجود ہو۔

حدیث 617–617

بَابُ الأَذَانِ بَعْدَ الْفَجْرِ:

باب: صبح ہونے کے بعد اذان دینا۔

حدیث 618–620

بَابُ الأَذَانِ قَبْلَ الْفَجْرِ:

باب: صبح صادق سے پہلے اذان دینے کا بیان۔

حدیث 621–623

بَابُ كَمْ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ وَمَنْ يَنْتَظِرُ الإِقَامَةَ:

باب: اس بیان میں کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟

حدیث 624–625

بَابُ مَنِ انْتَظَرَ الإِقَامَةَ:

باب: اذان سن کر جو شخص (گھر میں بیٹھا) تکبیر کا انتظار کرے۔

حدیث 626–626

بَابُ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاَةٌ لِمَنْ شَاءَ:

باب: ہر اذان اور تکبیر کے بیچ میں جو کوئی چاہے (نفل) نماز پڑھ سکتا ہے۔

حدیث 627–627

بَابُ مَنْ قَالَ لِيُؤَذِّنْ فِي السَّفَرِ مُؤَذِّنٌ وَاحِدٌ:

باب: جو یہ کہے کہ سفر میں ایک ہی شخص اذان دے۔

حدیث 628–628

بَابُ الأَذَانِ لِلْمُسَافِرِ إِذَا كَانُوا جَمَاعَةً، وَالإِقَامَةِ، وَكَذَلِكَ بِعَرَفَةَ وَجَمْعٍ:

باب: اگر کئی مسافر ہوں تو نماز کے لیے اذان دیں اور تکبیر بھی کہیں اور عرفات اور مزدلفہ میں بھی ایسا ہی کریں۔

حدیث 629–633

بَابُ هَلْ يَتَتَبَّعُ الْمُؤَذِّنُ فَاهُ هَاهُنَا وَهَا هُنَا، وَهَلْ يَلْتَفِتُ فِي الأَذَانِ:

باب: کیا مؤذن اذان میں اپنا منہ ادھر ادھر (دائیں بائیں) پھرائے اور کیا اذان کہتے وقت ادھر ادھر دیکھ سکتا ہے؟

حدیث 634–634

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَاتَتْنَا الصَّلاَةُ:

باب: یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا؟

حدیث 635–635

بَابُ لاَ يَسْعَى إِلَى الصَّلاَةِ، وَلْيَأْتِ بِالسَّكِينَةِ وَالْوَقَارِ:

باب: اس بیان میں کہ نماز کا جو حصہ (جماعت کے ساتھ) پا سکو اسے پڑھ لو اور جو نہ پا سکو اسے بعد میں پورا کر لو۔

حدیث 636–636

بَابُ مَتَى يَقُومُ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الإِمَامَ عِنْدَ الإِقَامَةِ:

باب: نماز کی تکبیر کے وقت جب لوگ امام کو دیکھیں تو کس وقت کھڑے ہوں۔

حدیث 637–637

بَابُ لاَ يَسْعَى إِلَى الصَّلاَةِ مُسْتَعْجِلاً، وَلْيَقُمْ بِالسَّكِينَةِ وَالْوَقَارِ:

باب: نماز کے لیے جلدی نہ اٹھے بلکہ اطمینان اور سکون و سہولت کے ساتھ اٹھے۔

حدیث 638–638

بَابُ هَلْ يَخْرُجُ مِنَ الْمَسْجِدِ لِعِلَّةٍ:

باب: کیا مسجد سے کسی ضرورت کی وجہ سے اذان یا اقامت کے بعد بھی کوئی شخص نکل سکتا ہے؟

حدیث 639–639

بَابُ إِذَا قَالَ الإِمَامُ مَكَانَكُمْ. حَتَّى رَجَعَ انْتَظَرُوهُ:

باب: اگر امام مقتدیوں سے کہے کہ تم لوگ اسی حالت میں ٹھہرے رہو تو جب تک وہ لوٹ کر آئے اس کا انتظار کریں (اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں)۔

حدیث 640–640

بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ مَا صَلَّيْنَا:

باب: آدمی یوں کہے کہ ہم نے نماز نہیں پڑھی تو اس طرح کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

حدیث 641–641

بَابُ الإِمَامِ تَعْرِضُ لَهُ الْحَاجَةُ بَعْدَ الإِقَامَةِ:

باب: اگر امام کو تکبیر ہو چکنے کے بعد کوئی ضرورت پیش آئے تو کیا کرے؟

حدیث 642–642

بَابُ الْكَلاَمِ إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ:

باب: تکبیر ہو چکنے کے بعد کسی سے باتیں کرنا۔

حدیث 643–643

بَابُ وُجُوبِ صَلاَةِ الْجَمَاعَةِ:

باب: جماعت سے نماز پڑھنا فرض ہے۔

حدیث 644–644

بَابُ فَضْلِ صَلاَةِ الْجَمَاعَةِ:

باب: نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان۔

حدیث 645–647

بَابُ فَضْلِ صَلاَةِ الْفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ:

باب: فجر کی نماز باجماعت پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں۔

حدیث 648–651

بَابُ فَضْلِ التَّهْجِيرِ إِلَى الظُّهْرِ:

باب: ظہر کی نماز کے لیے سویرے جانے کی فضیلت کا بیان۔

حدیث 652–654

بَابُ احْتِسَابِ الآثَارِ:

باب: (جماعت کے لیے) ہر ہر قدم پر ثواب ملنے کا بیان۔

حدیث 655–656

بَابُ فَضْلِ الْعِشَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ:

باب: عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں۔

حدیث 657–657

بَابُ اثْنَانِ فَمَا فَوْقَهُمَا جَمَاعَةٌ:

باب: دو یا زیادہ آدمی ہوں تو جماعت ہو سکتی ہے۔

حدیث 658–658

بَابُ مَنْ جَلَسَ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ، وَفَضْلِ الْمَسَاجِدِ:

باب: جو شخص مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے اس کا بیان اور مساجد کی فضیلت۔

حدیث 659–661

بَابُ فَضْلِ مَنْ غَدَا إِلَى الْمَسْجِدِ وَمَنْ رَاحَ:

باب: مسجد میں صبح اور شام آنے جانے کی فضیلت کا بیان۔

حدیث 662–662

بَابُ إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةَ:

باب: جب نماز کی تکبیر ہونے لگے تو فرض نماز کے سوا اور کوئی نماز نہیں پڑھ سکتا۔

حدیث 663–663

بَابُ حَدِّ الْمَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الْجَمَاعَةَ:

باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے۔

حدیث 664–665

بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْمَطَرِ وَالْعِلَّةِ أَنْ يُصَلِّيَ فِي رَحْلِهِ:

باب: بارش اور کسی عذر کی وجہ سے گھر میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان۔

حدیث 666–667

بَابُ هَلْ يُصَلِّي الإِمَامُ بِمَنْ حَضَرَ وَهَلْ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي الْمَطَرِ:

باب: جو لوگ (بارش یا اور کسی آفت میں) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں؟

حدیث 668–670

بَابُ إِذَا حَضَرَ الطَّعَامُ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ:

باب: جب کھانا حاضر ہو اور نماز کی تکبیر ہو جائے تو کیا کرنا چاہئے؟

حدیث 671–674

بَابُ إِذَا دُعِيَ الإِمَامُ إِلَى الصَّلاَةِ وَبِيَدِهِ مَا يَأْكُلُ:

باب: جب امام کو نماز کے لیے بلایا جائے اور اس کے ہاتھ میں کھانے کی چیز ہو تو وہ کیا کرے؟

حدیث 675–675

بَابُ مَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَهْلِهِ فَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَخَرَجَ:

باب: اس آدمی کے بارے میں جو اپنے گھر کے کام کاج میں مصروف تھا کہ تکبیر ہوئی اور نماز کے لیے نکل کھڑا ہوا۔

حدیث 676–676

بَابُ مَنْ صَلَّى بِالنَّاسِ وَهْوَ لاَ يُرِيدُ إِلاَّ أَنْ يُعَلِّمَهُمْ صَلاَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسُنَّتَهُ:

باب: کوئی شخص صرف یہ بتلانے کے لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کیوں کر پڑھا کرتے تھے اور آپ کا طریقہ کیا تھا نماز پڑھائے تو کیسا ہے؟

حدیث 677–677

بَابُ أَهْلُ الْعِلْمِ وَالْفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَامَةِ:

باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور (عملی طور پر بھی) فضیلت والا ہو۔

حدیث 678–682

بَابُ مَنْ قَامَ إِلَى جَنْبِ الإِمَامِ لِعِلَّةٍ:

باب: جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ کر امام کے بازو میں کھڑا ہو۔

حدیث 683–683

بَابُ مَنْ دَخَلَ لِيَؤُمَّ النَّاسَ فَجَاءَ الإِمَامُ الأَوَّلُ فَتَأَخَّرَ الأَوَّلُ أَوْ لَمْ يَتَأَخَّرْ جَازَتْ صَلاَتُهُ:

باب: ایک شخص نے امامت شروع کر دی پھر پہلا امام آ گیا اب پہلا شخص (مقتدیوں میں ملنے کے لیے) پیچھے سرک گیا یا نہیں سرکا، بہرحال اس کی نماز جائز ہو گی۔

حدیث 684–684

بَابُ إِذَا اسْتَوَوْا فِي الْقِرَاءَةِ فَلْيَؤُمَّهُمْ أَكْبَرُهُمْ:

باب: اس بارے میں کہ اگر جماعت کے سب لوگ قرآت میں برابر ہوں تو امامت بڑی عمر والا کرے۔

حدیث 685–685

بَابُ إِذَا زَارَ الإِمَامُ قَومًا فَأَمَّهُمْ:

باب: اس بارے میں کہ جب امام کسی قوم کے ہاں گیا اور انہیں (ان کی فرمائش پر) نماز پڑھائی (تو یہ جائز ہو گا)۔

حدیث 686–686

بَابُ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ:

باب: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں۔

حدیث 687–689

بَابُ مَتَى يَسْجُدُ مَنْ خَلْفَ الإِمَامِ:

باب: امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کریں؟

حدیث 690–690

بَابُ إِثْمِ مَنْ رَفَعَ رَأْسَهُ قَبْلَ الإِمَامِ:

باب: (رکوع یا سجدہ میں) امام سے پہلے سر اٹھانے والے کا گناہ کتنا ہے؟

حدیث 691–691

بَابُ إِمَامَةِ الْعَبْدِ وَالْمَوْلَى:

باب: غلام کی اور آزاد کئے ہوئے غلام کی امامت کا بیان۔

حدیث 692–693

بَابُ إِذَا لَمْ يُتِمَّ الإِمَامُ وَأَتَمَّ مَنْ خَلْفَهُ:

باب: اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا کریں۔

حدیث 694–694

بَابُ إِمَامَةِ الْمَفْتُونِ وَالْمُبْتَدِعِ:

باب: باغی اور بدعتی کی امامت کا بیان۔

حدیث 695–696

بَابُ يَقُومُ عَنْ يَمِينِ الإِمَامِ بِحِذَائِهِ سَوَاءً إِذَا كَانَا اثْنَيْنِ:

باب: جب صرف دو ہی نمازی ہوں تو مقتدی امام کے دائیں جانب اس کے برابر کھڑا ہو۔

حدیث 697–697

بَابُ إِذَا قَامَ الرَّجُلُ عَنْ يَسَارِ الإِمَامِ، فَحَوَّلَهُ الإِمَامُ إِلَى يَمِينِهِ لَمْ تَفْسُدْ صَلاَتُهُمَا:

باب: اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اسے پھر دائیں طرف کر لے تو دونوں میں سے کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی۔

حدیث 698–698

بَابُ إِذَا لَمْ يَنْوِ الإِمَامُ أَنْ يَؤُمَّ ثُمَّ جَاءَ قَوْمٌ فَأَمَّهُمْ:

باب: نماز شروع کرتے وقت امامت کی نیت نہ ہو، پھر کچھ لوگ آ جائیں اور وہ ان کی امامت کرنے لگے (تو کیا حکم ہے)۔

حدیث 699–699

بَابُ إِذَا طَوَّلَ الإِمَامُ وَكَانَ لِلرَّجُلِ حَاجَةٌ فَخَرَجَ فَصَلَّى:

باب: اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو کام ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو یہ کیسا ہے؟

حدیث 700–701

بَابُ تَخْفِيفِ الإِمَامِ فِي الْقِيَامِ وَإِتْمَامِ الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ:

باب: امام کو چاہئے کہ قیام ہلکا کرے (مختصر سورتیں پڑھے) اور رکوع اور سجود پورے پورے ادا کرے۔

حدیث 702–702

بَابُ إِذَا صَلَّى لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَاءَ:

باب: جب اکیلا نماز پڑھے تو جتنی چاہے طویل کر سکتا ہے۔

حدیث 703–703

بَابُ مَنْ شَكَا إِمَامَهُ إِذَا طَوَّلَ:

باب: اس کے بارے میں جس نے امام سے نماز کے طویل ہو جانے کی شکایت کی۔

حدیث 704–705

بَابُ الإِيجَازِ فِي الصَّلاَةِ وَإِكْمَالِهَا:

باب: نماز مختصر اور پوری پڑھنا (یعنی رکوع و سجود اچھی طرح کرنا)۔

حدیث 706–706

بَابُ مَنْ أَخَفَّ الصَّلاَةَ عِنْدَ بُكَاءِ الصَّبِيِّ:

باب: جس نے بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو مختصر کر دیا۔

حدیث 707–710

بَابُ إِذَا صَلَّى ثُمَّ أَمَّ قَوْمًا:

باب: ایک شخص نماز پڑھ کو دوسرے لوگوں کی امامت کرے۔

حدیث 711–711

بَابُ مَنْ أَسْمَعَ النَّاسَ تَكْبِيرَ الإِمَامِ:

باب: باب اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے۔

حدیث 712–712

بَابُ الرَّجُلُ يَأْتَمُّ بِالإِمَامِ وَيَأْتَمُّ النَّاسُ بِالْمَأْمُومِ:

باب: ایک شخص امام کی اقتداء کرے اور لوگ اس کی اقتداء کریں (تو کیسا ہے؟)۔

حدیث 713–713

بَابُ هَلْ يَأْخُذُ الإِمَامُ إِذَا شَكَّ بِقَوْلِ النَّاسِ:

باب: اس بارے میں کہ اگر امام کو شک ہو جائے تو کیا مقتدیوں کی بات پر عمل کر سکتا ہے؟

حدیث 714–715

بَابُ إِذَا بَكَى الإِمَامُ فِي الصَّلاَةِ:

باب: جب امام نماز میں رو دے (تو کیسا ہے؟)۔

حدیث 716–716

بَابُ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ عِنْدَ الإِقَامَةِ وَبَعْدَهَا:

باب: تکبیر ہوتے وقت اور تکبیر کے بعد صفوں کا برابر کرنا۔

حدیث 717–718

بَابُ إِقْبَالِ الإِمَامِ عَلَى النَّاسِ عِنْدَ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ:

باب: صفیں برابر کرتے وقت امام کا لوگوں کی طرف منہ کرنا۔

حدیث 719–719

بَابُ الصَّفِّ الأَوَّلِ:

باب: صف اول (کے ثواب کے بیان)۔

حدیث 720–721

بَابُ إِقَامَةِ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلاَةِ:

باب: صف برابر کرنا نماز کا پورا کرنا ہے۔

حدیث 722–723

بَابُ إِثْمِ مَنْ لَمْ يُتِمَّ الصُّفُوفَ:

باب: اس بارے میں کہ صفیں پوری نہ کرنے والوں کا گناہ۔

حدیث 724–724

بَابُ إِلْزَاقِ الْمَنْكِبِ بِالْمَنْكِبِ وَالْقَدَمِ بِالْقَدَمِ فِي الصَّفِّ:

باب: صف میں کندھے سے کندھا اور قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہونا۔

حدیث 725–725

بَابُ إِذَا قَامَ الرَّجُلُ عَنْ يَسَارِ الإِمَامِ، وَحَوَّلَهُ الإِمَامُ خَلْفَهُ إِلَى يَمِينِهِ، تَمَّتْ صَلاَتُهُ:

باب: اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اپنے پیچھے سے اسے دائیں طرف کر دے تو نماز ہو جائے گی۔

حدیث 726–726

بَابُ الْمَرْأَةُ وَحْدَهَا تَكُونُ صَفًّا:

باب: اس بارے میں کہ عورت اکیلی ایک صف کا حکم رکھتی ہے۔

حدیث 727–727

بَابُ مَيْمَنَةِ الْمَسْجِدِ وَالإِمَامِ:

باب: مسجد اور امام کی داہنی جانب کا بیان۔

حدیث 728–728

بَابُ إِذَا كَانَ بَيْنَ الإِمَامِ وَبَيْنَ الْقَوْمِ حَائِطٌ أَوْ سُتْرَةٌ:

باب: جب امام اور مقتدیوں کے درمیان کوئی دیوار حائل ہو یا پردہ ہو (تو کچھ قباحت نہیں)۔

حدیث 729–729

بَابُ صَلاَةِ اللَّيْلِ:

باب: رات کی نماز۔

حدیث 730–731

بَابُ إِيجَابِ التَّكْبِيرِ وَافْتِتَاحِ الصَّلاَةِ:

باب: تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا۔

حدیث 732–734

اس باب کی تمام احادیث

یہ صفحہ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل