معلق طلاق شرط پوری ہونے پر نکاح کے بعد طلاق کا حکم؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

اگر کوئی کہے کہ میں نے فلاں کام کیا، تو میری ہونے والی بیوی کو تین طلاق، پھر وہ کام کر لیا، تو کیا نکاح کے بعد اس بیوی کو تین طلاق واقع ہو جائیں گی؟

جواب:

معلق طلاق اس صورت میں واقع ہوتی ہے، جب طلاق کو معلق کرتے وقت نکاح کیا ہوا ہو۔ جب تک عورت نکاح میں نہیں ہے، اس کی طلاق کو کسی شرط سے معلق نہیں کیا جا سکتا۔ اس طرح معلق کرنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا طلاق فيما لا يملك ولا عتق فيما لا يملك
مسند الإمام أحمد: 189/2، 189-207، سنن أبي داود: 2190، سنن الترمذي: 1181، سنن ابن ماجه: 2047، وسندہ حسن
جس کا انسان مالک نہیں، اسے طلاق نہیں دے سکتا اور جس کا انسان مالک نہیں، اسے آزاد نہیں کر سکتا۔
اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے حسن صحیح، امام ابن الجارود رحمہ اللہ نے صحیح، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے صحیح اور ابن ملقن رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے۔
تلخيص المستدرك: 204-205/12، تحفة المحتاج، ح: 1184

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے