بغیر ولی کے نکاح کے بعد ولی کی اجازت سے دوسرا نکاح کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

بالغہ کا ایک نکاح ولی کی اجازت کے بغیر ہوا، بعد میں دوسرے مرد سے ولی کی اجازت کے ساتھ ہوا، تو کیا حکم ہے؟

جواب:

پہلا نکاح چونکہ ولی کی اجازت کے بغیر ہوا، تو وہ باطل ہے، منعقد ہی نہیں ہوا، اس لیے بغیر طلاق یا خلع لڑکی کا آگے نکاح کرنا جائز ہے۔ لہذا دوسرا نکاح جو ولی کی اجازت سے ہوا، وہ نکاح صحیح ہے۔
ايما امراة نكحت بغير اذن وليها فنكاحها باطل نكاحها باطل نكاحها باطل
سنن أبي داود: 2083، سنن الترمذي: 1102، السنن الكبرى للبيهقي: 105/7، وسندہ حسن
جو عورت اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرتی ہے، اس کا نکاح باطل ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے