جادو ہو جانے کے بعد اس کے علاج کے7 طریقہ قرآن اور صحیح احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شخبوط بن صالح بن عبدالھادی المری کی کتاب اپنے آپ پر دم کیسے کریں (نظربد، جادو، اور آسیب سے بچاو اور علاج) سے ماخوذ ہے۔ کتاب پی ڈی ایف میں ڈاونلوڈ کریں۔

جادو ہو جانے کے بعد اس کا علاج:

اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے کوئی ایسی بیماری نہیں اتاری جس کے لیے اس نے علاج بھی نہ اتارا ہو، جو اس علاج کو جان سکا اس نے جان لیا اور جو اس سے لاعلم رہا وہ لاعلم ہی رہا۔ اسی طرح اگر کسی انسان پر جادو ہو گیا ہو تو اس کا علاج کرنا بھی ان لوگوں کے لیے بہت ہی آسان ہے جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی اور آسانی کا معاملہ فرما دے۔ یہ علاج:

اول: اگر ممکن ہو تو جادو نکلوا کر ختم کیا جائے:

یہ اس وقت ہوگا جب اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف خالص توجہ اور اس کی بارگاہ میں دعا و گریہ زاری ہوگی۔ اس صورت میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنے فضل و کرم سے انسان کو جادو کی جگہ دکھا دیتے ہیں۔ جیسا کہ صحیح حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے:
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ جگہ بتائی گئی جہاں پر وہ جادو کیا گیا تھا، پھر اسے وہاں سے نکال کر ختم کر دیا گیا۔
[البخاري (5765)]
بسا اوقات اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنے فضل و کرم اور توفیق سے دعا کو اس طرح قبول فرماتے ہیں کہ:
ا۔ اللہ تعالیٰ انسان کو خواب میں جادو کی جگہ دکھا دیتے ہیں۔
ب۔ انسان کے تلاش کرنے پر اسے وہ جگہ دکھا دی جاتی ہے جہاں پر جادو رکھا یا کیا گیا ہو۔
ج۔ جنات کے ذریعہ اس کی معرفت حاصل ہو جاتی ہے۔ یعنی جب جادو زدہ انسان پر دم وغیرہ کیا جائے، اور قرآن پڑھ کر پھونک ماری جائے، تو جن اس جادو یا آسیب زدہ انسان کی زبان پر بات کرتا ہے۔ اس طرح سے جادو کی جگہ کے بارے میں بھی اس سے پوچھا جا سکتا ہے۔
لیکن یہاں پر لازمی طور پر ایک اہم بات کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ اکثر جنات بہت زیادہ جھوٹ بولتے ہیں۔ پس اس صورت میں اچھی طرح سے تحقیق و تفتیش کر لینی چاہیے تا کہ انسان کسی جن کے جھوٹ کی وجہ سے دوسرے انسان پر ظلم نہ کر بیٹھے۔
د۔ جن ذرائع سے جادو کا ختم کیا جانا ممکن ہے، ان میں سے ایک طریقہ مریض کے جسم سے اس جن کو نکال دینا بھی ہے جسے اس جادو اور جادو زدہ انسان پر موکل بنایا گیا ہو۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب مریض پر کسی جنی کو موکل بنایا گیا ہو تا کہ اسے تکلیف دیتا رہے۔ اگر مریض پر دم کرنے والا اس بات کی طاقت رکھتا ہو کہ وہ جن کو نکال دے تو پھر وہ ایسا ہی کرے؛ اس سے جادو خود بخود ختم ہو جائے گا۔

دوم شرعی دم؛ اس کی کئی اقسام ہیں؛ ان میں سے:

پہلا طریقہ:

بیری کے سات تازہ سبز پتوں کو پتھروں سے یا دیگر کسی ذریعہ سے کوٹ کر پیا جائے۔ پھر اسے اتنے پانی میں ڈال دیا جائے جو نہانے کے لیے کافی ہو، اور پھر اس پر یہ آیات پڑھی جائیں:
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
﴿اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ﴾

[البقرة: 255]
اللہ (وہ ہے کہ) نہیں کوئی معبود سوائے اس کے، وہ زندہ جاوید اور نگران ہے، نہیں آتی اسے اونگھ اور نہ نیند۔ اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے۔ کون ہے وہ جو سفارش کر سکے اس کے ہاں، مگر اس کی اجازت سے۔ وہ ان چیزوں کو جانتا ہے جو ان کے سامنے ہیں اور جو ان کے پیچھے ہیں۔ اور وہ لوگ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کر سکتے، مگر جس قدر وہ چاہے۔ اس کی کرسی نے آسمانوں اور زمین کو گھیر رکھا ہے اور نہیں تھکاتی اس کو ان دونوں کی حفاظت، اور وہ بلند سے عظمت والا ہے۔
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
﴿وَأَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى أَنْ أَلْقِ عَصَاكَ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ فَغُلِبُوا هُنَالِكَ وَانْقَلَبُوا صَاغِرِينَ وَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سَاجِدِينَ قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ رَبِّ مُوسَى وَهَارُونَ﴾

[الأعراف: 117-122]
اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ اپنی لاٹھی پھینک، تو اچانک وہ ان چیزوں کو نگلنے لگی جو وہ جھوٹ موٹ بنا رہے تھے۔ پس حق ثابت ہو گیا اور باطل ہو گیا جو کچھ وہ کر رہے تھے۔ تو اس موقع پر وہ مغلوب ہو گئے اور ذلیل ہو کر واپس ہوئے۔ اور جادوگر سجدے میں گرا دیے گئے۔ انھوں نے کہا ہم جہانوں کے رب پر ایمان لائے، موسیٰ اور ہارون کے رب پر۔
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
﴿وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُونِي بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُمْ مُوسَى أَلْقُوا مَا أَنْتُمْ مُلْقُونَ فَلَمَّا أَلْقَوْا قَالَ مُوسَى مَا جِئْتُمْ بِهِ السِّحْرُ إِنَّ اللَّهَ سَيُبْطِلُهُ إِنَّ اللَّهَ لَا يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِينَ وَيُحِقُّ اللَّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ﴾

[يونس: 79-82]
اور فرعون نے کہا میرے پاس ہر ماہر فن جادوگر لے کر آؤ۔ تو جب جادوگر آگئے تو موسیٰ نے ان سے کہا پھینکو جو کچھ تم پھینکنے والے ہو۔ تو جب انھوں نے پھینکا، موسیٰ نے کہا تم جو کچھ لائے ہو یہ تو جادو ہے، یقیناً اللہ اسے جلدی باطل کر دے گا۔ بیشک اللہ مفسدوں کا کام درست نہیں کرتا۔ اور اللہ حق کو اپنی باتوں کے ساتھ سچا کر دیتا ہے، خواہ مجرم برا مان جائیں۔
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
﴿قَالُوا يَا مُوسَى إِمَّا أَنْ تُلْقِيَ وَإِمَّا أَنْ نَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَلْقَى قَالَ بَلْ أَلْقُوا فَإِذَا حِبَالُهُمْ وَعِصِيُّهُمْ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ مِنْ سِحْرِهِمْ أَنَّهَا تَسْعَى فَأَوْجَسَ فِي نَفْسِهِ خِيفَةً مُوسَى قُلْنَا لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنْتَ الْأَعْلَى وَأَلْقِ مَا فِي يَمِينِكَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوا إِنَّمَا صَنَعُوا كَيْدُ سَاحِرٍ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَى فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ هَارُونَ وَمُوسَى﴾

[طه: 65-70]
انھوں نے کہا اے موسیٰ! یا تو یہ کہ تو پھینکے اور یا ہم پہلے پھینکیں۔ کہا بلکہ تم پھینکو، تو اچانک ان کی رسیاں اور ان کی لاٹھیاں، اس کے خیال میں ڈالا جاتا تھا، ان کے جادو کی وجہ سے کہ واقعی وہ دوڑ رہی ہیں۔ تو موسیٰ نے اپنے دل میں ایک خوف محسوس کیا۔ ہم نے کہا خوف نہ کر، یقیناً تو ہی غالب ہے۔ اور پھینک جو تیرے دائیں ہاتھ میں ہے، وہ نگل جائے گا جو کچھ انھوں نے بنایا ہے۔ بے شک انھوں نے جو کچھ بنایا ہے وہ جادوگر کی چال ہے اور جادوگر کامیاب نہیں ہوتا جہاں بھی آئے۔ تو جادوگر گرا دیے گئے، اس حال میں کہ سجدہ کرنے والے تھے، انھوں نے کہا ہم ہارون اور موسیٰ کے رب پر ایمان لائے۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ وَلَا أَنْتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ وَلَا أَنَا عَابِدٌ مَا عَبَدْتُمْ وَلَا أَنْتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ لَكُمْ دِينُكُمْ وَلِيَ دِينِ﴾

[الكافرون: 1-6]
کہہ دیجیے اے کافرو! میں اس کی عبادت نہیں کرتا جس کی تم عبادت کرتے ہو۔ اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کرتا ہوں۔ اور نہ میں اس کی عبادت کرنے والا ہوں جس کی عبادت تم نے کی۔ اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی عبادت میں کرتا ہوں۔ تمھارے لیے تمھارا دین اور میرے لیے میرا دین ہے۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ اللَّهُ الصَّمَدُ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ﴾

[الإخلاص: 1-4]
فرما دیجئے کہ وہ اللہ ایک ہے۔ اللہ بے نیاز ہے۔ اس کی کوئی اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد۔ اور اس کا کوئی ہم پلہ نہیں ہے۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ﴾

[الفلق: 1-5]
فرما دیجئے میں پناہ مانگتا ہوں صبح کے رب کی، اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی، اور اندھیرا کرنے والے کے شر سے جب وہ چھپ جائے، اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے، اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ مَلِكِ النَّاسِ إِلَهِ النَّاسِ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ﴾

[الناس: 1-6]
فرما دیجئے میں پناہ مانگتا ہوں لوگوں کے رب کی، لوگوں کے بادشاہ کی، لوگوں کے معبود کی، وسوسہ ڈالنے والے شیطان سے جو آنکھوں سے اوجھل ہے، جو وسوسہ ڈالتا ہے لوگوں کے سینوں میں، جنوں میں سے اور انسانوں میں سے۔
مذکورہ بالا آیات اور سورتیں پڑھنے کے بعد پانی پر پھونک مار دی جائے، اور اس سے تین بار پیا جائے، اور باقی پانی سے نہایا جائے۔
علامہ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں: دم کردہ پانی سے حمام میں نہانے میں کوئی حرج نہیں۔ ، كيسٹ ريكارڈ
ایسا کرنے سے اللہ کے فضل و کرم سے بیماری ختم ہو جائے گی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
اگر ایک بار ایسا کرنے سے بیماری ختم نہ ہو تو دو، تین یا اس سے زیادہ مرتبہ یہ عمل دہرایا جائے حتیٰ کہ بیماری ختم ہو جائے۔ اس کا کئی بار تجربہ کیا گیا ہے، اور اسے آزمودہ پایا گیا ہے۔ یہ اس انسان کے لیے بھی بہت عمدہ علاج ہے جسے اپنی بیوی سے روک دیا گیا ہو۔
بعض لوگوں کو ان کی بیویوں سے جادو کے ذریعہ روک دیا جاتا ہے
[ مجموع فتاوى ومقالات متنوعة لابن باز رحمہ اللہ (305/3)]
کہ وہ جماع کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ جب وہ اس طریقہ سے علاج کر لے تو اللہ کے فضل و کرم سے اسے فائدہ ہوگا۔
[ حكم السحر والكهانة وما يتعلق بها؛ لابن باز رحمه الله ص 29]

دوسرا طریقہ:

مریض پر یہ آیات پڑھ کر دم کریں۔ جادو کے ختم کرنے میں اس کا بہت بڑا اثر ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ سحرزدہ کو سامنے بٹھا کر اس پر یہ آیات اور دعائیں پڑھ کر دم کیا جائے اور اس کے سر یا سینہ پر پھونک ماری جائے:
1۔ سورۃ الفاتحہ مکمل
2۔ آیت الکرسی
3۔ جادو ختم کرنے والی آیات: سورۃ الأعراف کی آیات 117 تا 122، سورۃ يونس کی آیات 79 تا 82، سورۃ طه کی آیات 65 تا 70 ۔
﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾
﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾
﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾
﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾
8۔ مریض کے لیے شفاء اور عافیت کی دعا کرنا:
﴿اذْهِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا﴾
اے اللہ لوگوں کے رب! بیماری دور کر دے، شفا دے، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں ہے، ایسی شفا عطا فرما جو کسی قسم کی بیماری نہ چھوڑے۔
[سبق تخريجه]
﴿بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنٍ حَاسِدٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ﴾
اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں ہر اس چیز سے جو آپ کو ایذا پہنچاتی ہے، ہر نفس کی شرارت سے یا حسد کرنے والی آنکھ سے، اللہ آپ کو شفا دے گا، اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں۔
[مسلم: 2186]
9۔ یہ آیات مبارکہ اور دعائیں تین تین بار پڑھ کر دم کیا جائے۔
10۔ سورۃ الإخلاص، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس تین تین بار دوبارہ پڑھی جائیں۔

تیسرا طریقہ:

تمام سابقہ آیات جو علاج کے پہلے طریقہ میں گزریں، انہیں پڑھ کر پانی پر دم کر لیا جائے، پھر اس سے مریض [مسحور] نہائے بھی اور پئے بھی۔ ایسا ایک یا ایک سے زیادہ بار حسب ضرورت کیا جائے۔

چوتھا طریقہ:

سورۃ الفاتحہ، آیت الکرسی، سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات، سورۃ الإخلاص، معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) تین تین بار پڑھ کر تکلیف کی جگہ دم کیا جائے، اور ایسے پھونک ماری جائے کہ اس کے ساتھ ہلکا سا ریشہ بھی جائے۔ اور پھونک مارتے ہوئے درد کی جگہ پر دایاں ہاتھ پھیرا جائے۔
[صحيح البخاري مع الفتح (62/9)، مسلم (1723)]

پانچواں طریقہ:

تعوذات، جامع دعائیں اور دم پڑھ کر پھونکا جائے۔ دعائیں اور دم یہ ہیں:
أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ أَنْ يَشْفِيَكَ
[صحیح أبو داؤد (3106)]
میں اللہ تعالیٰ سے سوال کرتا ہوں، بڑی عظمت والے سے جو عرش عظیم کا مالک ہے کہ وہ تمہیں شفا عطا فرمائے۔
[سات بار یہ دعا پڑھ کر پھونک ماریں]
مریض کو چاہیے کہ اپنے جسم پر تکلیف والی جگہ پر اپنا ہاتھ رکھے اور یہ دعا پڑھے:
﴿بِسْمِ اللَّهِ﴾ [تین بار]
اور پھر یہ دعا سات مرتبہ پڑھے:
﴿أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأَحَاذِرُ﴾
[ مسلم (2202)، أبو داؤد (3891)، ترمذي (2081)]
میں اللہ کی عزت اور اس کی قدرت کے ساتھ اس چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جسے میں پاتا ہوں اور ڈرتا ہوں۔
﴿اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ أَذْهِبِ الْبَأْسَ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا﴾
اے اللہ لوگوں کے رب! بیماری دور کر دے، شفا دے، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں ہے، ایسی شفا عطا فرما جو کسی قسم کی بیماری نہ چھوڑے۔
[البخاري (5675)، مسلم (2191)]
﴿أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ﴾
ہر شیطان اور زہریلے جانور سے اور ہر نظر بد سے، اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ مانگتا ہوں۔
[البخاري (3371)، أبو داؤد (4737)]
﴿أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ﴾
میں اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کے ساتھ اس کی ہر مخلوق کے شر سے پناہ مانگتا ہوں۔
[صحيح مسلم (2708)]
﴿أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونَ﴾
میں اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کے ساتھ اس کے غضب سے، اس کے بندوں کے شر سے، شیاطین کے وسوسوں سے اور اس سے کہ وہ حاضر ہو جائیں، پناہ مانگتا ہوں۔
[صحيح أبي داؤد (3893)]
﴿أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ﴾
میں اللہ تعالیٰ سننے والے اور جاننے والے کی پناہ مانگتا ہوں، شیطان مردود سے، اس کی پھونک، اس کے تھوک اور اس کے وسوسے سے۔
[صحيح أبي داؤد ( 775)]
﴿بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنٍ حَاسِدٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ﴾
اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں ہر اس چیز سے جو آپ کو ایذا پہنچاتی ہے، ہر نفس کی شرارت سے یا حسد کرنے والی آنکھ سے، اللہ آپ کو شفا دے گا، اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں۔
[مسلم (2186)، ترمذي (972)، مسند أحمد]
﴿بِسْمِ اللَّهِ يُبْرِيكَ مِنْ كُلِّ دَاءٍ يَشْفِيكَ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ وَشَرِّ كُلِّ ذِي عَيْنٍ﴾
اللہ کے نام کے ساتھ وہ آپ کو ٹھیک کرے گا، ہر بیماری سے آپ کو شفا دے گا، اور ہر حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے، اور ہر نظر بد سے۔
[صحيح مسلم (2185)]
﴿بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ مِنْ حَسَدِ حَاسِدٍ وَمِنْ كُلِّ ذِي عَيْنٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ﴾
اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں ہر اس چیز سے جو آپ کو ایذا پہنچاتی ہے، ہر حاسد کے حسد سے، نظر لگانے والی آنکھ سے، اللہ آپ کو شفا دے گا۔
[صحيح ابن ماجة (3527)]
ان تعوذات، دعاؤں اور دم سے جادو، بد نظری، آسیب اور دیگر تمام امراض کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے کہ یہ جامع اور نفع بخش دعائیں ہیں، باذن اللہ۔

چھٹا طریقہ: معدہ کی صفائی

یہ طریقہ اس وقت فائدہ دیتا ہے جب جادو کھانے پینے کی چیز میں ملا کر دیا گیا ہو۔ اس کا اثر اکثر طور پر انسان کے معدہ پر ظاہر ہوتا ہے۔ اور اس کا علاج اس طرح سے ممکن ہے کہ ایسی دوائیں استعمال کی جائیں جن سے معدہ خالی ہو جائے۔ طبیب حضرات ان چیزوں کو اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سابقہ طریقہ علاج بھی استعمال کیا جائے۔

ساتواں طریقہ:

اگر جادو کا اثر انسان کے سر میں ہو، تو سر پر پچھنے لگا کر اور وہ فاسد خون نکال کر بھی اس کا علاج کیا جا سکتا ہے جس خون کے ساتھ جادو کا مادہ یا اس کے اثرات ملے ہوئے ہوں، انہیں سر سے نکال دیا جائے۔ یہ طریقہ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے۔
[زاد المعاد (125/4)]
جہاں تک پچھنے لگوانے کا تعلق ہے تو اس کا طریقہ، وقت اور مقامات کے ساتھ ساتھ فضائل ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیے ہیں۔

پچھنے لگوانے کی فضیلت:

ا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بہترین چیز جس سے تم علاج کرتے ہو، وہ پچھنے لگوانا ہے۔
[صحيح أبى داؤد 3757]
پچھنے لگوانا، جسے سینگی لگوانا بھی کہا جاتا ہے، جسم سے فاسد خون نکلوانے کا بہترین طریقہ ہے۔

ب۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
پچھنے لگوانے میں شفا ہے۔
[صحيح البخاري (5697)، مسلم (2205)]
ج۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
نہار منہ پچھنے لگوانا افضل اور بہترین ہے۔ اس میں شفا اور برکت ہے۔ اور اس سے عقل اور قوت حفظ میں اضافہ ہوتا ہے۔
[صحيح ابن ماجة (3478)، الصحيحة (766)]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی سر میں تکلیف کی شکایت کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: جاؤ اور پچھنے لگواؤ۔ اور جب کوئی ٹانگ میں درد کی شکایت کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: جاؤ اسے مہندی لگاؤ۔
[صحيح أبى داؤد 3858 والصحيحة 2059]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
معراج کی رات میرا گزر جس ملائکہ پر بھی ہوا، اس نے مجھ سے یہی کہا:
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! آپ اپنی امت کو حکم دیں کہ وہ پچھنے لگوایا کریں۔
[ابن ماجة 3479]

پچھنے لگوانے کے مقامات:

ا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر کے اگلے حصہ پر زماہنگ میں، اور دونوں کندھوں کے درمیان پچھنے لگوایا کرتے تھے، اور فرمایا کرتے تھے:
جس نے ان مقامات سے خون نکلوا دیا، وہ کسی دوسری بیماری کے لیے کوئی علاج نہ بھی کرے تو اسے کوئی چیز تکلیف نہیں دے گی۔
[صحيح أبي داؤد (3859)]
ب۔ کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم گردن کی دونوں جانب اور کندھوں کے درمیان پچھنے لگوایا کرتے۔
[أبي داؤد (3860)، ابن ماجة (3483)]
ج۔ کبھی سر کی چوٹی پر پچھنے لگواتے۔ اسے ام مغیث کا نام دیتے تھے۔
[الصحيحة (753)، صحيح الجامع (4928)]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں مکہ کے راستے میں الجحفہ کے مقام پر سر کے وسط پچھنے لگوائے۔
[ابن ماجة (3479)]

پچھنے لگوانے کے اوقات اور ایام:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
پچھنے لگوانا نہار منہ افضل اور بہترین ہے۔ اس سے عقل اور قوت حفظ میں اضافہ ہوتا ہے۔ حافظ کا حافظہ بڑھتا ہے۔ جو کوئی پچھنے لگوانا چاہتا ہو، اسے چاہیے کہ جمعرات کے دن اللہ کا نام لے کر پچھنے لگوائے۔ جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو پچھنے لگوانے سے گریز کرو۔ پیر اور منگل کو پچھنے لگواؤ۔
أبي داؤد ( 3860) [ کبشہ بنت ابو بکرہ نما نے بتلایا کہ ان کے والد نے اپنے گھر والوں کو منگل کے روز پچھنے لگوانے سے منع کیا تھا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے تھے کہ منگل کا دن خونی دن ہے اور اس میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ اس میں خون نکلنے سے انسان تندرست نہیں ہوتا ]۔
اور بدھ کے دن پچھنے لگوانے سے بچ کر رہو۔ یہ وہی دن ہے جس دن حضرت ایوب علیہ السلام پر آزمائش آئی تھی، اور اسی دن جذام اور برص ظاہر ہوتے ہیں؛ یعنی بدھ کے دن یا بدھ کی رات کو ہی ظاہر ہوتے ہیں۔
جذام ….. وہ بیماری ہے جس میں جسم کالا ہو جاتا ہے ۔ اور یہ مرض اعضاء بدن کو پگھلانا شروع کر دیتی ہے بعض دفعہ اس بیماری کی وجہ سے بعض اعضاء گر بھی جاتے ہیں۔ اس سے اعضاء کے مزاج و کیفیت میں بھی فرق واقع ہوتا ہے۔ (القاموس المحیط 272)
برص انسان کے مزاج / طبیعت میں خرابی کی وجہ سے بدن پر سفید نشانات پر جاتے ہیں اس مرض کو برص یا پھلبہری کہتے ہیں۔ (القاموس المحيط 121)
[صحيح ابن ماجة 3487 ـ والصحيحة 766]

❀ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
﴿من احتجم لسبع عشرة وتسع عشرة وإحدى وعشرين كان شفاء من كل داء﴾
جس شخص نے سترہ، انیس اور اکیس کی تاریخوں میں پچھنے لگوائے تو اس کے لیے ہر بیماری سے شفا ہے۔
[صحيح أبي داؤد (3861)]
❀ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
﴿خير يوم تحتجمون فيه سبع عشرة وتسع عشرة وإحدى وعشرين﴾
بہترین تاریخیں جن میں تم پچھنے لگواتے ہو، سترہ، انیس اور اکیس کی تاریخیں ہیں۔
[صحيح الجامع (3332)، الصحيحة (1847)]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سترہ، انیس یا اکیس تاریخ کو پچھنے لگوایا کرتے تھے۔
[صحيح الترمذي (2051)]

قدرتی علاج:

ان کے علاوہ کچھ قدرتی دوائیں ایسی ہیں جو کہ بہت ہی نفع بخش ہیں۔ ان کی دلیل کتاب وسنت میں پائی جاتی ہے۔ جب انسان دواؤں کو صدق ویقین اور توجہ کے ساتھ، اور اس اعتقاد کے ساتھ استعمال کرے کہ ان سے فائدہ ملنا اللہ کی طرف سے ہی ہے، تو ان شاء اللہ ضرور فائدہ ہوگا۔ ان کے علاوہ جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ کچھ دوائیں بھی ہیں جو کہ مجرب ہوتی ہیں اور ان کے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں جب تک کہ ان میں کوئی حرام چیز نہ پائی جاتی ہو۔
[فتح الحق المبين في علاج الصرع والسحر والعين (ص 139)]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے