ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
ایک شخص نے شطرنج کھیلنے کا حلف اٹھایا، تو کیا حکم ہے؟
جواب:
شطرنج کھیلنا حرام ہے، یہ جوا ہے، جس نے شطرنج کھیلنے کی قسم اٹھائی، اسے چاہیے کہ اپنی قسم توڑ دے اور کفارہ ادا کرے۔
❀ سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
من لعب بالنردشير، فكأنما صبغ يده فى لحم خنزير ودمه
”جس نے شطرنج کھیلی، اس نے گویا خنزیر کے گوشت اور خون میں اپنا ہاتھ رنگ دیا۔“
(صحيح مسلم: 2260)
❀ علامہ ابن عبدالبر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
”اجماع ہے کہ شطرنج کھیلنا جوا ہے، جو کہ جائز نہیں۔“
(التمهيد: 182/13، الاستذكار: 462/8)