والدین اپنی اولاد کا نکاح مشرک مرد یا مشرکہ عورت سے مت کرائیں
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

والدین اپنی اولاد کا نکاح مشرک مرد یا مشرکہ عورت سے مت کرائیں

❀ ﴿وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا﴾
”اور (اے ایمان والو!) مشرک عورتوں سے جب تک وہ ایمان نہ لائیں نکاح نہ کرو، مشرک عورتوں سے تو ایمان دار لونڈی بہتر ہے، اگرچہ تمہیں مشرک عورت ہی اچھی لگتی ہو اور مشرک مردوں سے (مومن عورتوں کا) نکاح نہ کرایا کرو جب تک وہ ایمان نہ لائیں۔“
(2-البقرة:221)
فائدہ: اس گناہ کے اندر اکثر مسلمان ملوث ہیں اور وہ اس کی طرف توجہ ہی نہیں کرتے اور اپنی اولادوں کا نکاح مشرک لڑکے یا مشرکہ لڑکی سے کر دیتے ہیں۔ (اس لیے اس کی طرف بھی مسلمانوں کو توجہ کرنی چاہیے) اور یہ بات یاد رکھیں مشرکہ عورت سے مسلمان مرد کا نکاح کرنا حرام ہے اسی طرح مومن عورت کا مشرک مرد سے نکاح حرام ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے