ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
جو کسی پر زنا کی تہمت لگائے، پھر پورے چار گواہ پیش نہ کرے، تو اس کی کیا سزا ہے؟
جواب:
اس پر حد قذف (تہمت) ہے۔ اس حد میں اسی کوڑے لگائے جائیں گے۔ اگر کوئی شخص تین گواہ لائے، چوتھا نہ مل سکے، تو بھی اسے حد قذف لگے گی اور آئندہ اس کی کسی معاملہ میں گواہی معتبر نہ ہوگی۔
وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا وَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ
(النور: 4)
جو لوگ پاکدامن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں، پھر چار گواہ بھی نہیں لے کر آتے، تو انہیں اسی کوڑے لگاؤ اور آئندہ ان کی گواہی بھی قبول نہ کرو، یہ فاسق لوگ ہیں۔