یہ اقتباس مولانا ابو نعمان بشیر احمد کی کتاب اسلامی قانون وراثت سے ماخوذ ہے۔
مرتد
سوال:
مرتد کی تعریف اور اس کی وراثت کا حکم بیان کیجیے۔
جواب:
وہ شخص جو ایمان لانے کے بعد دین اسلام سے پھر جائے اور بلا اکراہ اپنے ہوش و حواس کے ساتھ کلمہ کفر زبان سے ادا کر دے۔
حکم میراث: مرتد نہ خود کسی کا وارث بن سکتا ہے اور نہ ہی کوئی دوسرا اس کا وارث بن سکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا يرث المسلم الكافر ولا الكافر المسلم
”مسلمان کسی کافر کا اور کافر کسی مسلمان کا وارث نہیں بن سکتا۔“
(صحیح البخاری، الفرائض، باب لا یرث المسلم الکافر، حدیث: 1614)
مرتد کا مال، خواہ حالت اسلام میں کمایا ہو یا حالت کفر میں، تمام بیت المال میں جمع کر دیا جائے گا۔