خنثیٰ
سوال :
خنثیٰ کی تعریف، اقسام اور طریقہ تقسیم بیان کریں؟
جواب:
لغوی معنی: نرم ہونا، موڑنا اور مشتبہ ہونا۔
تعریف: وہ انسان جس کا معاملہ مشتبہ ہو جائے اور اس کے مذکر و مونث ہونے کا علم نہ ہو سکے۔
اقسام: خنثیٰ کی تین قسمیں ہیں:
① خنثیٰ مذکر: جس میں مذکر کی کوئی علامت پائی جائے، مثلاً داڑھی یا مونچھ کا نمودار ہونا۔
② خنثیٰ مونث: جس میں مونث کی کوئی علامت پائی جائے، مثلاً حیض آنا، چھاتی کا ابھر آنا۔
③ خنثیٰ مشکل: جس میں مذکر و مونث کی کوئی علامت نہ ہو یا دونوں کی علامتیں پائی جائیں۔
ملاحظہ: خنثیٰ مذکر کو مذکر کے ساتھ اور خنثیٰ مونث کو مونث کے ساتھ لاحق کیا جاتا ہے اور وراثت میں بحث خنثیٰ مشکل کے بارے میں ہوتی ہے۔ اس کی وراثت کا طریقہ کار مندرجہ ذیل ہے:
طریقہ تقسیم: خنثیٰ مشکل کی دو قسمیں ہیں:
① غیر منتظر حال: وہ خنثیٰ جس کا حال واضح ہونے کی امید نہ ہو، جیسے بالغ خنثیٰ۔ جمہور کے نزدیک ایسے خنثیٰ کو کم حصہ دیا جائے گا، یعنی خنثیٰ کو ایک مرتبہ مذکر اور ایک مرتبہ مونث تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ بنایا جائے گا اور دونوں مسئلوں میں سے جو کم ہو وہ دیا جائے گا کیونکہ کم حصہ یقینی ہے۔
اگر ایک حالت میں وارث اور دوسری میں محروم ہوتا ہو تو محروم قرار دیا جائے گا۔ اور امام شعبی رحمہ اللہ کے نزدیک اس کو مذکر و مونث دونوں کا نصف نصف حصہ دیا جائے گا۔
② منتظر حال: وہ خنثیٰ جس کا حال واضح ہونے کی امید ہو، مثلاً نابالغ خنثیٰ۔ خنثیٰ اور اس کے ساتھ والے ورثاء کو قلیل حصہ دیا جائے گا اور باقی حالت واضح ہونے تک روکا جائے گا۔
اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ خنثیٰ کو مذکر و مونث تسلیم کر کے الگ الگ مسئلہ بنایا جائے۔ پھر دونوں مسئلوں میں نسبت دیکھی جائے، اگر توافق کی ہو تو ایک کے وفق کو دوسرے کے کل میں ضرب دی جائے۔ اگر تباین کی ہو تو کل کو کل میں ضرب دی جائے۔ تو حاصل ضرب ”جامعہ الخنثیٰ“ ہوگا۔
پھر ہر ایک کا حصہ معلوم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جس وارث کو مسئلہ ”ذکوریت “میں سے جو ملا ہے اسے مسئلہ ”انوثیت “میں ضرب دی جائے اور جس کو مسئلہ ”انوثیت “میں سے جو ملا ہے اس کو مسئلہ ”ذکوریت “میں ضرب دی جائے۔ پھر دونوں مسئلوں میں سے ہر وارث کا قلیل حصہ اسے دیا جائے اور باقی محفوظ رکھا جائے۔ مثلاً:
مسئلہ مشترکہ
ورثاء کا قلیل حصہ:
باقی ماندہ ”3 “حصے خنثیٰ کی صورت حال واضح ہونے تک محفوظ کر کے رکھے جائیں گے۔