بچے کے بال منڈوانے کے بعد سر پر خوشبو لگانا
◈ عن أبى بريدة قال: كنا فى الجاهلية إذا ولد لأحدنا غلام ذبح شاء و لطخ رأسه بدمها فلما جاء الله بالإسلام كنا نذبح شاء ونحلق رأسه ونلقحه بزعفران
”ابو بریدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جاہلیت کے دور میں ہمارے کسی کے ہاں کوئی لڑکا پیدا ہوتا تو وہ اس کے طرف سے ایک بکری ذبح کرتا اور اس کے سر پر اس بکری کا خون لگا دیتا، جب اللہ تعالی نے اسلام کی نعمت دی تو ہم ایک بکری ذبح کرتے اور اس کے سر کو مونڈھتے اور اس کے سر پر زعفران لگاتے۔ “
([صحيح] ابوداود، كتاب الضحايا ، باب في العقيقة: 2843؛ السنن الكبرى الرقم: 19288)
◈ عن عائشة قالت: كانوا فى الجاهلية إذا عقوا عن الصبي خضبوا قطنة بدم العقيقة فإذا حلقوا رأس الصبي وضعوه على رأسه فقال النبي: اجعلوا مكان الدم حلوقا.
”عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جاہلیت میں لوگ جب بچہ کا عقیقہ کرتے تو عقیقہ کے خون سے روئی کو بھگو لیتے تو جب بچے کا سر مونڈھتے تو اس روئی کو اس کے سر پر رکھ دیتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم خون کی جگہ خوشبو رکھو۔“
([صحيح] صححه ابن السكن كما في التلخيص الرقم: 1983؛ ابن حبان الرقم: 5284 ، باب العقيقة؛ سنن الكبرى للبيهقى الرقم : 19289)