ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
دس سالہ بیوہ کی چھاتی بچے نے منہ میں لی اور اس کی چھاتی سے پانی آیا تو کیا حکم ہے؟
جواب:
بچے کے منہ میں چھاتی دینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔ کم سے کم پانچ مرتبہ دودھ پلانے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تحرم المصة ولا المصتان
ایک یا دو دفعہ دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔
(صحيح مسلم: 1450)
لا تحرم الإملاجة والإملاجتان
ایک یا دو دفعہ پستان منہ میں دینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
(صحيح مسلم: 1451)