کیا بیوی کا دودھ پینے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ اسلامی حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 724

سوال

کیا اگر خاوند اپنی بیوی کا پستان منہ میں ڈالے اور دودھ کا قطرہ اس کے منہ میں چلا جائے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◄ یہ عمل اگرچہ غلط ہے اور خاوند کو ایسا کرنا جائز نہیں ہے،
◄ لیکن اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔ نکاح بہرحال قائم رہتا ہے۔
◄ اس مسئلے کی وضاحت امام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں بیان کی ہے۔
◄ مزید یہ کہ رضاعت (دودھ پینے کے سبب محرمیت قائم ہونا) کے لیے شرط یہ ہے کہ دودھ پینے والے کی عمر دو برس سے زائد نہ ہو۔
◄ جیسا کہ موطا امام محمد میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کا یہ قول موجود ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے