ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 665
سوال
قربانی دینے والا حجامت نہ بنائے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث مبارکہ
(عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا رَأَيْتُمْ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ، وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلْيُمْسِكْ عَنْ شَعْرِهِ وَأَظْفَارِهِ»)
مراجعہ
➊ رواہ ابو داؤد و الترمذی و قال ھذا حدیث صحیح مشکوٰة ص ۳۱۱ ج ۲ باب العقیقة
➋ مسلم شریف : ص ۱۶۰ ج ۲ کتاب الأضاحی
وضاحت
حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جب تم عید قربان کا چاند دیکھ لو اور تم میں سے کوئی قربانی کرنے کا ارادہ کرے، تو وہ دس ذوالحجہ سے پہلے اپنے بال اور ناخن کاٹنے سے رکا رہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب