سوال:
روایت: ”جس کا امام ہو، تو امام کی قرآت مقتدی کی قرآت ہے۔“ کی تحقیق درکار ہے؟
جواب:
روایت:من كان له إمام فقراءة الإمام له قراءة(جو امام کی اقتدا میں ہو، تو امام کی قرآت مقتدی کو کافی ہے)۔
کی کئی سندیں ہیں، سب کی سب ضعیف ہیں۔
① امام بخاری رحمہ اللہ (256ھ)فرماتے ہیں:
هذا خبر لم يثبت عند أهل العلم من أهل الحجاز وأهل العراق وغيرهم لإرساله وانقطاعه
”یہ حدیث حجاز اور عراق وغیرہ کے اہل علم کے ہاں ثابت نہیں، کیونکہ یہ مرسل اور منقطع روایت ہے۔“
(جزء القراءة، ص 8)
② علامہ ابن حزم رحمہ اللہ (453ھ) نے اس روایت کو ”ساقط “قرار دیا ہے۔
(المحلى بالآثار: 273/2)
③ حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ (597ھ) فرماتے ہیں:
هذا حديث لا يصح ولهذا الحديث طرق ليس فيها ما يثبت
”یہ حدیث ثابت نہیں۔ اس کی کئی سندیں ہیں۔ ان میں کوئی بھی ثابت نہیں۔“
(العلل المتناهية: 431/1)
④ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) نے اسے ”ضعیف “کہا ہے۔
(خلاصة الأحكام: 377/1)
⑤ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (852ھ) فرماتے ہیں:
حديث ضعيف عند الحفاظ
”یہ حدیث محدثین کے ہاں ضعیف ہے۔“
(فتح الباری : 242/2)
❀ نیز فرماتے ہیں:
له طرق عن جماعة من الصحابة وكلها معلولة
”اس حدیث کی کئی سندیں صحابہ کی ایک جماعت سے مروی ہیں، ساری کی ساری معلول (ضعیف) ہیں۔“
(التلخيص الحبير: 569/1)
⑥ علامہ ابن ابی العز حنفی رحمہ اللہ (792ھ) لکھتے ہیں:
من طرق، كلها ضعاف
”اس حدیث کی کئی سندیں ہیں، سب ضعیف ہیں۔“
(التنبيه على مُشكلات الهداية: 592/2)
⑦ حافظ ذہبی رحمہ اللہ (748ھ) لکھتے ہیں:
الجميع من الدارقطني واهية
”امام دارقطنی رحمہ اللہ کی ذکر کردہ اس حدیث کی تمام سندیں ضعیف ہیں۔“
(تنقيح التحقيق: 155/1)
⑧ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ (751ھ) نے اس حدیث کو ”ضعیف “کہا ہے۔
(إعلام المؤقعين: 235/2)
⑨ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (774ھ) فرماتے ہیں:
قد روي هذا الحديث من طرق، ولا يصح شيء منها عن النبى صلى الله عليه وسلم
”یہ حدیث کئی سندوں سے مروی ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی بھی ثابت نہیں۔“
(تفسير ابن كثير: 109/1، ت سلمة)
⑩ علامہ مناوی رحمہ اللہ (1031ھ) فرماتے ہیں:
الحديث ضعيف من سائر طرقه
”یہ حدیث تمام سندوں سے ضعیف ہے۔“
(فيض القدير: 208/6)
⑪ علامہ سندھی حنفی رحمہ اللہ (1138ھ) نے اس حدیث کو ”ضعیف “کہا ہے۔
(حاشية السندهي على سنن ابن ماجه: 278/1)
⑫ امیر صنعانی رحمہ اللہ (1182ھ) نے اس روایت کو ”ضعیف “کہا ہے۔
(التنوير شرح الجامع الصغير: 370/10)