حدیث: ”جب امام قرآت کرے، تو آپ خاموش رہیں“ کی استنادی حیثیت
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

حدیث: ”جب امام قرآت کرے، تو آپ خاموش رہیں۔“ کی استنادی حیثیت کیا ہے؟

جواب:

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا قرأ فأنصتوا
”جب امام قرآت کرے، تو آپ خاموش رہیں۔“
(صحيح مسلم معلقًا، تحت الحديث: 404)
صحیح مسلم میں یہ روایت معلق ہے، یعنی اس کی مکمل سند ذکر نہیں، یوں یہ صحیح مسلم کے اصول سے خارج ہے۔ نیز روایت کے مذکورہ الفاظ غیر محفوظ ہیں، راوی کا وہم و تخلیط ہیں۔ علل حدیث کے کبار ائمہ ان الفاظ کو خطا قرار دیتے ہیں۔ بشرط صحت ان الفاظ کو فاتحہ کے بعد والی قرآت پر محمول کیا جائے گا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے